تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
٭…(۴) شفتان ،یعنی : دونوں ہونٹ : (اس میں دومخارج ہیں) ٭ اس چوتھے مقام یعنی ہونٹوں میں درجِ ذیل حروف کے مخارج ہیں:(چونکہ یہ حروف شفتین یعنی ہونٹوں سے اداہوتے ہیںاس لئے انہیں حروف شفویہ کہاجاتاہے)۔ (۱) ’’ف ‘‘ : اس کامخرج نچلے ہونٹ کادرمیانی حصہ اورثنایاعلیایعنی سامنے کے اوپرکے دونوں دانتوں کے کنارے ہیں( اَفْ کہہ کردیکھئے) ۔ (۲) و۔ ب ۔ م۔ ان تینوں حروف کامخرج دونوں ہونٹوں کے درمیان کی جگہ ہے، البتہ ان حروف میں سے حرف : ب۔ اور: م دونوں ہونٹوں کوملانے سے اداہوتے ہیں (اَبْ اور اَمْکہہ کردیکھئے) جبکہ حرف ’’و ‘‘ کاتلفظ دونوں ہونٹوں کوکھول کر(یاگول کرکے) کیاجاتاہے، یعنی دونوں ہونٹوں کوآپس میں ملایانہیں جاتا، بلکہ ان میں خلارہتاہے۔ (اَوْ)۔٭…(۵) خیشوم ، یعنی ناک : (اس میں ایک مخرج ہے) اس پانچویں اورآخری مقام میں نون غنّہ کامخرج ہے، جس کی تفصیل درجِ ذیل ہے: (۱)جب نون ساکن یاتنوین میںادغام ناقص ہو،یعنی اس کے بعد غنّہ والے ادغام کے حروف (ینمو) میں سے کوئی حرف آجائے، جیسے : فَمَنْ یَّعْمَلْ (ملاحظہ ہوصفحہ:۳۸) (۲)جب نون ساکن یاتنوین میں اقلاب ہو،یعنی اس کے بعدحرفِ اقلاب یعنی ’’ب‘ ‘ آجائے، جیسے : اَنْبَأَھُمْ(ملاحظہ ہوصفحہ:۴۱) (۳) جب نون ساکن یاتنوین میں اخفاء ہو، یعنی اس کے بعدکوئی حرفِ اخفاء آجائے، جیسے : کُنْتُمْ (ملاحظہ ہوصفحہ:۴۳) (۴) جب میم ساکن میں ادغام ہو(جب اس کے بعددوبارہ میم آجائے)جیسے: فِی