تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
(۷) فکروتدبّر : قرآنِ کریم میں ارشادہے:{کِتَابٌ أنْزَلْنَاْہُ اِلَیْکَ مُبَارَکٌ لِیَدَّبَّرُواْ اٰیٰتِہٖ وَلِیَتَذَکَّرَأوْلُواْ الْألْبَاْبِ}(۱) ترجمہ:(یہ بابرکت کتاب ہے جسے ہم نے آپ کی طرف اس لئے نازل فرمایاہے کہ لوگ اس کی آیتوں میں غوروفکرکریں اورعقلمنداس سے نصیحت حاصل کریں) اس ارشادِخداوندی کی روسے یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ تلاوتِ قرآن کریم کے دوران اس کے معانی ومفاہیم میں غوروفکراورخوب تدبّر کیاجائے، جہاں جنت اوراس میں موجود نعمتوں کا تذکرہ اوروعدہ ہووہاں رُک کرخوب دل لگاکراللہ سے جنت اوروہاں کی نعمتوں کاسوال کرے ، جہاں جہنم اوروہاں کے دردناک عذاب کاتذکرہ ہووہاں خوب عاجزی وانکساری کے ساتھ جہنم کے عذاب سے اللہ کی پناہ طلب کرے،جہاں قیامت کی ہولناکیوں کابیان ہووہاں خوب گڑگڑاکراپنے لئے دونوں جہانوں میں عافیت وسلامتی کی دعاء مانگے،جوآیات اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے اوامرونواہی پرمشتمل ہوں ان کی تلاوت کے وقت صدقِ دل سے اپنامحاسبہ کرے،اپنے عمل وکردارکاجائزہ لے، اوراس بارے میں خوب غوروفکرکرے کہ اس کاعمل وکرداران اوامرونواہی کے مطابق ہے یاان کے خلاف ہے،نیزیہ کہ یہ قرآن (جس کی تلاوت میں وہ مشغول ہے)قیامت کے روزاللہ سبحانہ وتعالیٰ کی بارگاہ میں اس کیلئے ’’حجت‘‘ ہوگا… یاخدانخواستہ اس کے خلاف ’’حجت‘‘ ہوگا…؟ ------------------------------ (۱) ص[۲۹]