تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
آخرمیں کہاں جاکررکتی ہے)۔ (۷) زبان کی نوک اورثنایاعلیایعنی سامنے کے اوپرکے دونوں دانتوںسے کچھ اوپریعنی ان کی جڑوں کے قریب کامقام، یہ مقام حرف ’’ن ‘‘ کامخرج ہے،جوکہ ’’ل ‘‘ کے مخرج سے معمولی سانیچے واقع ہے،(باربار اَنْکہہ کرتجربہ کرلیاجائے کہ آخرمیں زبان کہاں جاکررکتی ہے)۔ ٭ خلاصہ یہ کہ ان تینوں حروف ذلقیہ (ر۔ل۔ن) میں سے سب اوپر ’’ر‘‘ اور اس سے کچھ نیچے ’’ل‘‘ اورپھراس سے مزیدکچھ نیچے ’’ن ‘‘ کامخرج ہے۔ ٭ یہ تینوں حروف (ر۔ل۔ن) چونکہ ذلق اللّسان یعنی زبان کے کنارے یانوک سے اداہوتے ہیں ٗاس لئے انہیں ’’حروف ذلقیہ ‘‘ یا : ’’حروفِ اذلاق‘‘ بھی کہاجاتاہے۔ (۸) ط۔ د۔ ت ۔ ان تینوں حروف کامخرج زبان کی نوک اورثنایاعلیا(سامنے کی طرف اوپرکے دونوں دانت) کی جڑوں میں ہے۔ (۹) ص۔ س ۔ ز۔ ان تینوںحروف کامخرج زبان کی نوک اورثنایاعلیا(سامنے کے اوپرکے دونوںدانت) اورثنایاسفلیٰ (سامنے کے نیچے کے دونوں دانت) کے درمیان کامقام ہے،ان حروف کوحروف الصفیرکہاجاتاہے،کیونکہ ان حروف کے تلفظ کے وقت صفیریعنی سیٹی جیسی آوازپیداہوتی ہے۔ (۱۰) ث۔ ذ۔ ظ۔ ان حروف کامخرج زبان کی نوک اورثنایاعلیا(سامنے کے اوپرکے دونوں دانت) کے کنارے ہیں، ان حروف کوحروفِ ثنویہ کہاجاتاہے ، کیونکہ یہ زبان کی نوک کوثنایاعلیاکے کناروں سے ٹکرانے سے اداہوتے ہیں۔