تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
یہاں یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ اگرچہ یہ چیلنج اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے’’ ثقلین‘‘ یعنی تمام جن وانس کیلئے عام ہے ، لیکن خاص طورپریہ چیلنج ان لوگوں کیلئے ہے جونزولِ قرآن کے وقت موجودتھے ، جنہیں قرآن میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے براہِ راست خطاب کیاگیاہے ، یعنی کفارومشرکینِ مکہ ۔ یہاں یہ اصول بھی ذہن میںرہے کہ جوہری کی قابلیت کوصرف جوہری ہی پرکھ سکتاہے ، اوریہی اصول چیلنج کے معاملہ میں بھی قائم رہناچاہئے ، یعنی جوہری کوجوہری ہی چیلنج کرسکتاہے، اسی طرح مثلاً کسی مکینک کواس جیسامکینک ہی چیلنج کرسکتاہے ، اوراگرفرض کیجئے کہ کوئی مکینک کسی جوہری کوچیلنج کرنے لگے…یااسی طرح ڈاکٹرانجینئر کو،پائلٹ مستری کو،باورچی بڑھئی کو،حجام دھوبی کو،سائنس دان شاعرکوچیلنج کرنے لگے…یااسلامیات کامدرس ریاضی کے مدرس کو،اورانگریزی کامدرس فارسی کے مدرس کوچیلنج کرنے لگے تواس چیلنج کاکیافائدہ…؟ یہ بھی کوئی چیلنج ہوا… ؟ اسے چیلنج نہیں بلکہ حماقت اورمسخرہ پن کہاجائیگا، ہاں چیلنج تویہ ہے کہ ڈاکٹراپنے ہی جیسے کسی ڈاکٹرکواورانجینئر اپنے ہی جیسے کسی انجینئر کوچیلنج کرے کہ جواسی کی طرح اس فن پرمکمل عبوررکھتاہواور فن کی باریکیوں اوراس کے اسرارسے خوب واقف ہو۔ لہٰذاجب بھی اللہ کے حکم سے کسی بھی نبی یارسول نے اپنی قوم کو کسی معجزہ کے ذریعے چیلنج کیاتواس میں بھی یہی قانون کارفرمارہاکہ ہمیشہ ہرمعجزے یاچیلنج کاتعلق اسی فن سے تھاکہ جس فن میں وہ لوگ خوب اعلیٰ ترین مہارت وقابلیت کے مالک تھے،وہ فن ان کیلئے نئی یااجنبی چیزنہیں تھی ،بلکہ وہ اس فن سے خوب واقف اورشناسا تھے، اورانہیں اس میں مکمل دسترس حاصل تھی۔