ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
ہائے جو کانوں نے سن لئے وہ اب قیامت تک نہ سننے میں آئیں گے ـ کوئی صاحب اہل ذوق و شوق میں سے فن مختصر نویسی (بفضلہ تعالی شروع ذی قعد 34ھ سے اس کے شروع ہونے کا انتظام ہو گیا ہے ـ دعاء تکمیل فرمائی جاوے 12 ـ اسی غرض سے سیکھ کر عمر بھر اسی خدمت میں مشغول رہیں ـ جس کو میں اس زمانہ میں نہایت ہی ضروری سمجھتا ہوں ـ تو میری بساط کی حد کے اندر اندر جتنا بھی صرف ہو جائے میں برداشت کرنے کے لئے تیار ہوں ـ متاع جان جاناں جان دینے پر بھی سستی ہے ـ میں جس بات کو ترستا ہوں وہ یہ ہے کہ بلا کم و کاست من وعن بعینہ انہیں الفاظ میں اور بالکل اسی انداز سے حضرت کے ملفوظ جمع ہو جائیں جس طرح سے کہ حضور کی زبان فیض ترجمان سے صارد ہوتے ہیں ـ تمہید تو اتنی لمبی چوڑی لکھ ڈالی اور ناظرین کو مشتاق بنا دیا ـ اب جی ڈرتا اور شرماتا ہے کہ ہائے کیسی ہوگی ، کس طرح لکھ سکوں گا ـ بہر حال اس تمہید سے ایک عام مضمون کا اظہار مقصود تھا ـ میری ٹوٹی پھوٹی بالکل نا تمام تعبیر ذیل سے حضرت کے مضامین و عبارات عالیہ کا ہرگز ہرگز اندازہ نہ فرمایا جاوے ؎ چہ نسبت خاک را با عالم پاک بر نتابد کوہ ایک باگ کاہ جب ان صاحب نے عرض کیا کہ مجھے عقائد میں شکوک ہیں ـ فرمایا کہ اگر ایسا ہے تو اس کا جلد تصفیہ ہو جانا نہایت ضروری ہے ـ ورنہ کوئی عمل مفید نہیں ہو سکتا ـ سب اعمال بے کار جائیں گے ـ لیکن پہلے اس کی تحقیق ہو جانی چاہئے کہ آیا جس کو آپ شک سمجھ رہے ہیں وہ دراصل بھی شک ہے یا محض وسوسہ ہے ـ کیونکہ شک اور چیز ہے ، وسوسہ اور چیز ہے اور دونوں کا جدا حکم ہے ـ عقائد ضروریہ میں شک کرنا موجب نقصان ایمان ہے اور وسوسہ معصیت کے درجہ میں بھی نہیں ، کیونکہ اس پر کسی قسم کا مواخذہ نہیں ـ پھر دریافت فرمایا کہ آیا آپ کو ان خیالات سے ایذا ہوتی ہے یا نہیں اور قلب کو پریشانی اور خلجان اور دفعیہ کا اہتمام ہوتا ہے یا نہیں ـ ان صاحب نے جواب دیا کہ سخت پریشانی اور خلجان ہوتا ہے ـ فرمایا کہ بس معلوم ہوا کہ محض وسوسہ ہے شک نہیں - اس کو نہیں کہتے - وسوسہ اور شک کی پہچان یہی ہے کہ وسوسہ میں خلجان اور پریشانی ہوتی ہے اور قلب کو اس سے اذیت