ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
طرح ہوا جیسا انھوں نے بتلایا پس ہمارے دماغ میں بھی ان واقعات کا علم تھا ـ لیکن علم العلم نہیں تھا ـ متخیلہ ایسی چیز ہے کہ اس سے کام لیا جاوے تو بہت سے واقعات صحیح نکل آ تے ہیں ـ پھر استفسار پر فرمایا کہ نجوم جفریہ سب مستقل فن ہیں جفر کی بہت تعریف سنی ہے مگر اس کے ماہر نہیں سننے میں آ ئے ـ اور یہ ایک مستقل فن ہے حساب کا ایک شعبہ ہے جیسے خطائین کا حساب جو کہ حیرت انگیز ہے ـ حتی کہ بعضوں نے تو کہا ہے کہ یہ وحی سے معلوم ہوا تھا خیال صحیح ہونے کا ایک قصہ یاد آیا ـ صدر بازار میڑھ کا ایک بڑا مقدمہ جنٹ کے یہاں تھا ـ ایک دفعہ پیشی کے روز لوگ گئے وہی صاحب جن کی پیشین گوئی مقدمات کے متعلق اوپر مذکورہ ہوئی وہ بھی تھے ـ انھوں نے کہا کہ آج پیش نہیں ہو گا ـ چنانچہ صاحب جنٹ دیر میں آئے آتے ہی کہا کہ آج یہ مقدمہ پیش نہیں ہوگا ـ لوگوں نے ان سے پوچھا کہ اچھا یہ بتلاؤ کہ اس مقدمہ کا انجام کیا ہو گا کہا کہ مناسب نہیں بتلانا فریق ثانی سن کر کوشش سے بیٹھ رہے گا ـ اس کو ارمان رہ جاوے گا ـ جب بہت اصرار ہوا تو انہوں نے غور کیا اور ایک کاغذ پر فیصلہ لکھ کر ایک تختی پر الٹا چسپاں کر دیا ـ اور ایک معتبر حافظ حاجی امام مسجد کے پاس رکھوا دیا کہ بعد فیصل ہونے کے اس کو کھولنا ـ مقدمہ ہونے کے بعد جو پڑھا گیا تو ظالم نے لفظ بہ لفظ وہی لکھ رکھا تھا ـ جو جنٹ نے فیصلہ سنایا یہ بالکل خیال تھا اور کچھ خیال نہیں ایسی چیز ہے پھر ان صاحب نے اس قوت کو بڑھایا ـ جب لندن گئے تو ایک فلسفی عورت نے سن کر اس کی تکذیب کی اور بہت ہنسی ـ ایک بڑے معزز شخص کے یہاں دونوں کی دعوت تھی وہاں اس کا امتحان کیا گیا ـ عورت نے کہا کہ میری جیب میں ایک تحریر ہے اس میں ایک ایسا واقعہ ہے کہ جس پر کوئی مطلع نہیں کوئی مخفی واقعہ تھا بتلاؤ کہ وہ کیا ہے اس کو یقین تھا کہ یہ نہیں بتلا سکے گا ـ چھ ہزار روپہ فیس ٹھہرا ـ لیمپ منگا کر کاغذ قلم لیکر تھوڑی دیر سوچ کر لکھنا شروع کیا ـ جب سب لکھ چکا تو کہا کہ کہو سب کو پڑھ کر سنا دوں اور اگر کہو تو تم کو دے دوں وہ عورت ڈر گئی اور کہا کہ مجھ کو دیدو وہ اپنی تحریر سے مقابلہ کرتی گئی ـ ایک لفظ کا فرق نہ نکلا ـ عورت حیران رہ گئی ـ تمام تر تحریر میں صرف ایک لفظ میں فرق تھا اس نے استفسار پر کہا کہ پہلے یہی لفظ ہوگا ـ بعد کو کاٹ کر بنایا گیا ہو گا -