ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
بیان کیا کہ اس انگوٹھی سے بھی زیادہ ایک عجیب بات ہمیں معلوم ہو گئی کہ جس کی روح کو چاہیں بلا سکتے ہیں اس پر مجھ کو بڑی حیرت ہوئی اور خود دیکھنا چاہا اس شخص نے کہا کہ میں اپنے استاذ کو بلا کر لاؤں گا اور یہ عمل دکھلاؤں گا چنانچہ وہ لوگ یعنی وہ شخص مع اور دو شخصوں کے آئے ہم نے مدرسہ میں تو سب کے سامنے یہ حرکت خلاف مصلحت سمجھی اس لئے ایک علیحدہ مکان میں اس عمل کا دیکھنا تجویذ کیا اس مکان میں صرف چھ شخص تھے تین تو وہ عامل اور ایک میں اور میرے ساتھ ایک مدرسہ کے مہتمم اور ایک مدرس وہ مدرس بالکل ایسی باتوں کے قائل نہ تھے ایک میز پر ان عاملوں نے عمل کیا دونوں ہاتھوں کو رگڑ کر میز پر ان لوگوں نے رکھا اور ذرا ادھر متوجہ ہوئے تھوڑی دیر کے بعد خود بخود میز کا ایک پایا اٹھا انہوں نے کہا کہ لیجئے جناب روح آ گئی انہوں نے کہا کہ تمہار کیا نام ہے معلوم ہوا کہ تجمل حسین ہے کوئی آواز نہ تھی کچھ اصطلاحیں مقرر تھیں ان سے سوالات کے جوابات معلوم ہو جاتے تھے - اب ان لوگوں نے ایک مشہور اہل ہوی کے لڑکے کی روح کو بلوانا چاہا اور اسی تجمل حسین کو مخاطب کر کے کہا کہ جاؤ اس شخص کی روح کو بلا لاؤ اور جب جانے لگو تو فلاں پایہ کو اٹھا جانا اور جب تم آؤ تو اپنے آ نے کی اطلاع اس طرح کرنا کہ اس پایہ کو پھر اٹھا دینا اور اگر اس شخص کی روح کو بھی ساتھ لاؤ تو دو مرتبہ اس پایہ کو اٹھا دینا ـ چنانچہ فورا پایہ اٹھا معلوم ہوا کہ روح کو لینے گیا ہے تھوڑی دیر بعد وہی پایہ دو مرتبہ اٹھا معلوم ہوا کہ اس شخص کی روح بھی آ گئی اب ایسی ہی اصطلاحوں میں اس اہل ہوی کے لڑکے سے سوالات کرنے شروع کئے پوچھا کہ تم نے جمہور کے مذہب کو حق پایا یا اپنے مذہب کو جواب ملا کہ جمہور کے مذہب کو پوچھا کہ تم اتباع ہوی کی وجہ سے سزا بھگت رہے ہو یا سزا نہیں دی گئی جواب ملا کہ ہاں سزا دی جارہی ہے عذاب میں مبتلا ہوں ہم لوگ بڑی حیرت میں تھے کہ یہ کیا معاملہ ہے ان لوگوں نے مجھ سے فرمائش کی کہ اب آب جس شخص کی روح کو بلوانا چاہیں بلوائیں ملاں کی دوڑ مسجد تک میں نے حضرت حافظ شیرازیؒ کی روح کو بلوایا ـ وہی تجمل حسین سب روحوں کو بلا بلا کر لاتا تھا چنانچہ اسی طرح پایہ پھر اٹھا معلوم ہوا کہ حضرت حافظ بھی تشریف لے آ ئے میں نے کہا السلام علیکم اصطلاح میں جواب ملا و علیکم السلام