(۷) مولوی فیض الحسن سلّمہ مدھوبنی۔
(۸) مولوی عمران الحق ارریاوی سلّمہ
(۹) حافظ محمد عادل سلّمہ بن خاکسار راقم الحروف
بعض طلبہ وہ ہیں ، جو کچھ عرصے سے سعودی عرب میں رہتے ہیں ، اور مشغلہ ان کا بھی تعلیم کا ہی ہے ، ان میں سے بعض اس سال حج میں حاضر تھے ، جیسے مولوی محمد فاروق صاحب سلّمہ اور مولوی حافظ محمد عرفان احمد دربھنگوی سلّمہ ۔
اور اگر چند اسباق کے پڑھنے سے آدمی خود کو شاگرد تسلیم کرلے تو مولانا غلام رسول صاحب مہتم مدرسہ عرفان العلوم ، مغل سرائے ، چندولی بھی اس فہرست میں سر فہرست ہیں ، مولانا موصوف نے جامعہ مخزن العلوم ، دلدارنگر ، غازی پور میں تعلیم حاصل کی ہے ، اس وقت میں مدرسہ دینیہ غازی پور میں مدرس تھا ۔ ان کے خصوصی استاذ مولانا مشتاق احمد صاحب مدظلہٗ میرے ساتھیوں اور دوستوں میں ہیں ، میں اکثر ان کی خدمت میں دلدارنگر حاضر ہواکرتاتھا ، اس وقت مولانا موصوف کے حکم سے متعدد اسباق پڑھاتاتھا ، ان پڑھنے والوں میں مولانا غلام رسول صاحب بھی تھے ، وہ ماشاء اﷲ بہت صاحب سعادت ہیں ، اب بھی وہ اسی حیثیت سے ملتے ہیں اور اکرام کرتے ہیں ۔ ان سے بہت گہرا قلبی وحسبی تعلق ہے ، وہ مغل سرائے میں سرگرم فیض رسانی ہیں ، اﷲ ان کے فیض کو عام وتام فرمائیں ، اور قبولیت سے نوازیں ۔
ماشاء اﷲ یہ سب تعلیم وتدریس کے ذریعے دین کی خدمت انجام دینے والے ہیں ، اﷲ تعالیٰ ان کے حج وعمرہ کو قبول فرمائیں ،اور باقی احباب کو بھی اس سعادت سے نوازیں ۔ آمین
تحریر کا مشغلہ :
اس سے پہلے حج کے اسفار میں خاکسار نے کبھی کچھ لکھنے کا ارادہ نہیں کیا ، لکھنے سے مجھے مناسبت بھی نہیں ہے ،کسی کے حکم سے ، کسی کی فرمائش پر یاکسی مجبوری پر کچھ لکھتا ہوں ۔ سفر حج کسی اور دھن کا سفر ہوتا ہے ، اس لئے کبھی لکھنے لکھانے کا خیال نہیں آیا ۔ پچھلے حج میں اپنے ایک عزیز ومخدوم زادہ مولانا محمد عارف صاحب ابن استاذی حضرت مولانا جمیل احمد