واپسی ہے ، باب ملک فہد کے سامنے حضرت سے فجر بعد فوراً ملاقات کی ، ممتاز بھی تھے ، معلوم ہواکہ ابھی جدہ کے لئے نکلنا ہے، آج ہی شام کی فلائٹ ہے ، کلکتہ جائیں گے ، وہاں سے دوسری فلائٹ سے پٹنہ جائیں گے ، اﷲ تعالیٰ سفر آسان فرمائیں ،آمین۔ جاڑے اور کہرے کی وجہ سے ہندوستان کی فلائٹیں بہت لیٹ جارہی ہیں ۔
آج معلوم ہواکہ بنارس کی فلائٹیں بہت لیٹ جارہی ہیں ، اور ان کا نظم بھی بہت خراب ہے ، فلائٹ کی تاریخ سے ایک دن پہلے ہی روانہ ہورہی ہے ، اور دوسری مصیبت یہ ہے وہ حاجیوں کا سامان نہیں لے جارہی ہے ، سامان جدہ میں پڑا ہوا ہے ، اسے کارگو کے جہاز سے بھیجا جائے گا ، یہ الگ مسئلہ ہے کہ حاجی بغیر سامان اور بغیر کھجور کے گھر پہونچے ، اور ہر روز انتظار کرے ، پھر جب اطلاع ملے تو بنارس جاکر سامان لے آئے ، اس صورت میں سامان گڑبڑ ہونے کابہت اندیشہ ہے ، اﷲ تعالیٰ حفاظت فرمائیں ۔
۲۸؍ ذی الحجہ،۶ ؍جنوری:
آج دوپہر میں عزیزم مولوی جمال احمد سلّمہ نے کھانے کی دعوت کی، بٹیر کا گوشت پکوایا، بہت پُرلطف دعوت رہی۔
عشاء کی نماز کے بعد امام حرم نے نمازِ اِستسقاء کااعلان کیا ، کہ کل سواسات بجے صبح حرم میں ادا کی جائے گی ، دومرتبہ اور پڑھی جاچکی ہے، مگر بارش نہیں ہوئی ، اﷲ کی مصلحت ہے ، حق تعالیٰ اپنا رحم وکرم فرمائیں ۔
آج مولوی محمد اظہار سلّمہ واپسی کے لئے جدہ گئے ، رات میں ۳؍ بجے فلائٹ ہے ، فلائٹیں بہت لیٹ جارہی ہیں ، اﷲ تعالیٰ آسان فرمائیں ۔
۲۹؍ ذی الحجہ،۷ ؍جنوری(دوشنبہ):
مولوی اظہار کی فلائٹ آج ۹؍بجے کے بعد گئی ، ۷؍ بجے شام کو بنارس پہونچی، مغرب کی نماز پڑھنے جارہا تھا ، تو مولوی اصغر ، حفظ الرحمن اور حافظ محمد مبین صاحب بس پر