بجلی چمک رہی ہے ، کہیں درندوں شیروں وغیرہ کے غرانے کی آوازیں آرہی ہیں ، آبشار مصنوعی پہاڑیوں سے گررہا ہے ، پن چکی چل رہی ہے ، مصنوعی مینڈک اور مگر مچھ پانی میں ہیں ، ایک بہت بڑا مصنوعی درخت ہے ، غرض عجیب سماں پیدا کررکھا ہے ، جو دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے ، ہم لوگ وہاں کھڑے تھے کہ اچانک اندھیرا ہونے لگا ، معلوم ہواکہ رات ہورہی ہے ، دیکھا تو آسمان پر ستارے چمکنے لگے ، فضا بھی بہت خوشگوار تھی ، تفریح کرنے والوں کا جمگھٹا لگا ہوا تھا ۔
تھوڑی دیر ٹہل پھر کر ہم لوگ نکل رہے تھے کہ اختر ہم لوگوں کو ایک دوکان پر لے گئے ، وہاں پھولی ،غازی پور کے مجیب صاحب ملازم ہیں ، ان سے ملاقات ہوئی ، پھر اختر کے یہاں آگئے ، یہاں کھانا کھایا، مولوی فاروق اور مولوی متین الحق فتح پوری بھی آگئے ، ایک بجے سونا نصیب ہوا۔
مولوی ابوالاویس اصلاحی:
کئی سال پہلے ایک صاحب اساڑھے کے مولوی ابوالاویس اصلاحی ملے تھے ، وہ کسی پریشانی میں تھے ، سرائمیر میں مکتبۃ الحرمین کے نام سے ان کا ایک تجارتی کتب خانہ تھا، اس وقت وہ کسی ابتلاء میں گرفتار تھے ، مجھ سے جو تدبیریں بن پڑی میں نے کیں ، پھر وہ سعودی چلے آئے، اس سال حج میں آیا ، تو ان سے ملاقات ہوئی ،وہ بہت خوش ہوئے ، انھوں نے انڈین حج آفس میں ملازمت کرلی ہے، ۳۱؍ دسمبر تک ملازمت کا ارادہ ہے ، پھر وہ دمام چلے جائیں گے ،آج وہ ملازمت سے فارغ ہوگئے ہیں ، بہت خوب آدمی ہیں ، اشعار بھی اچھے کہہ لیتے ہیں ، سعودیہ کی ملازمت سے بیزار ہیں ، معاش کی مجبوری روکے ہوئے ہے ، بعض ضروریات ان کے سامنے ہیں ، کہتے ہیں کہ ان کا مسئلہ حل ہوجائے ، تومیں ہندوستان واپس ہوجاؤں ، مگر معاش کی الجھن ایسی ہے کہ اسباب پر نظر ہوتے ہوئے اس کا سلجھنا ممکن نہیں ، ہاں رب الاسباب سے صحیح اور قوی تعلق ہو ، تو اس سے نجات مل سکتی ہے۔