لئے جو جہاز مخصوص کئے جاتے ہیں ، ان میں کوئی نازیبا چیز کھانے پینے میں نہیں دی جاتی ، جہاز کا عملہ کہتا ہے کہ گوشت حلال ہے یعنی شرعی ذبیحے کا گوشت ہے ، مشروبات بھی مشتبہ نہیں ہوتے ، مگر بہت چھان بین کے بعد یہ بات تقریباً یقینی ہے کہ مرغیوں وغیرہ کا جو گوشت حاصل کیا جاتا ہے وہ ڈبوں میں آتا ہے ، اور ان کے ذبیحے شرعی نہیں ہوتے ، چونکہ ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں مرغیاں درکار ہوتی ہیں ، اس لئے انھیں خاص قسم کی مشینوں سے ذبح کیا جاتا ہے ، اور مشینی ذبیحہ کا جائز ہونا نہایت مشکوک ہے ۔ اس لئے یہ خاکسار ہوائی جہاز پر کبھی از قسم گوشت کوئی چیز نہیں کھاتا ، دال ترکاری کھالیتا ہے ، یا صرف چائے بسکٹ پر گزارا کرلیتا ہے، اس سفر میں بھی یہی کیا ، سفر وقت کے لحاظ سے طویل تھا ، اس لئے کھائے بغیر چارہ نہ تھا ، تو دال سبزی پر اکتفاء کی ۔
جدہ:
جدہ میں ایر پورٹ کے حلقے میں ، جہاز سے اتر کرجونہی داخل ہوئے ، ایک ناگوار چیز سامنے آئی ، وہ یہ کہ ایک شخص بالکل دروازے پر پولیو ڈراپ لئے کھڑا تھا ، منہ کھولو اور پولیو ڈراپ پیو، میں نے کہا کہ میں ہندوستان میں پی کر آیا ہوں ، اس کی سند بھی موجود ہے، مگر امریکہ کی منحوس غلامی نے اس اسلامی ملک کے حکمرانوں کی قوت فکر وعمل کو مفلوج کررکھا ہے ، کچھ نہیں سنا، مجبوراً یہ ناگوار اور تلخ گھونٹ اتارنا پڑا ، اﷲ جانے یہ دوا ہے یا نجاست ، اب تک اس کے اجزاء ترکیبی کو واضح نہیں کیا گیا ہے ، امریکہ نے یہ دوا تیار کی ہے ، اس لئے کسی کو پوچھنے کا حق نہیں ، بس چپ چاپ پی لو ، یہی ہندوستان میں بھی ہورہا ہے ، لیکن یہاں تو انکار کی گنجائش ہے ، توحید کے ان دعویداروں کے یہاں انکار تو کیا شک کرنے کی بھی مجال نہیں ۔ واﷲ المستعان
مکہ مکرمہ میں :
جدہ میں ہندوستانی حج مشن کا عملہ کام میں مصروف تھا ، انتظامات مکمل کرکے ہمیں