کوشش ہوتی ہے کہ مدینہ منورہ میں قیام کے دوران میرے کپڑے ان کے ذمے رہیں ، بڑی محبت سے اور بڑے خلوص سے پیش آتے ہیں ، ان کے یہاں قہوہ کا دور چلتا ہے ، ان کی بھی گاڑی خدمت کے لئے وقف رہتی ہے۔
(۵) جوارِ رسول میں ،مسجد قباکے زیر سایہ موضع ابراہیم پور ، ضلع اعظم گڈھ کے میرے دیرینہ کرم فرما مولانا حفظ الرحمن صاحب رہتے ہیں ، سراپا محبت ، پیکر تواضع، مہمان نوازی کے نہایت شوقین! ان کے گھر چلے جائیے، تو اپنے گھر جیسا سماں ہوتا ہے، بے تکلف جو چاہا فرمائش کردی ، وہ بڑی خوشی سے تعمیل کرتے ہیں ، دعوت ضرور کرتے ہیں ، اور اگر کہہ دیجئے کہ کھانا پکاکر قیام گاہ پر لائیے تو اس سے بھی عذر نہیں ، لیکن گھر پر چلے جائیے ، تو خوشیوں کا ٹھکانا نہیں ، ایسے مخلص حضرات ملتے ہیں تو جینے کا حوصلہ بڑھ جاتا ہے۔
(۶) ہندوستان وپاکستان کے مشہور عالم دین ، جو دونوں جگہ سے ہجرت کرکے جوارِ رسول میں مقیم ہوگئے تھے ، حضرت مولانا مفتی عاشق الٰہی صاحب بلند شہری علیہ الرحمہ ،چند سال پہلے ان کا وصال ہوا ، ان کے وصال کے بعد حاضری میں ایک دوسرے مفتی عاشق الٰہی سے ملاقات ہوئی ۔ یہ ضلع مہراج گنج کے رہنے و الے ، میرے ایک عزیز مولوی محمد صادق سلّمہ کے بڑے بھائی ہیں ، چند برسوں سے مدینۃ الرسول ا میں اقامت گزیں ہیں ، ذی علم ، باوقار ، ذہین وفطین عالم ہیں ۔ فصیح عربی بولتے ہیں ، علمی باتوں کے سمجھانے کا ملکہ بہت خوب ہے ، مخاطب کو مطمئن کردیتے ہیں ، بہت بااخلاق اور خدمت گزار ہیں ، ان کے علمی ذوق اور رسوخ کی وجہ سے توقع ہے کہ علم کی حفاظت اور اس کی ترویج واشاعت کافریضہ انجام دیں گے۔
قلم جب محسنین کے تذکرے میں چل پڑا ہے ، تو قلب کا تقاضاہے کہ اپنے ان رفقاء کا تذکرہ بھی بطور احسان مندی کے کروں ، جن کی رفاقت میں مجھ کاہل اور ناکارہ کا سفر آسان ہوا، نہ صرف آسان ہوا بلکہ بہت بہتر اور راحت جان ہوا ، ان کی محبت اور حسن نیت کی برکت سے امیدوار ہوں کہ حق تعالیٰ کا کرم اس دن بھی شامل حال ہوگا جس دن ہر شخص