’’ خَیْرُنِسَائِہَامَریمُ وَخَیرُنِسَائِہَا خَدِیجۃُ۔‘‘(۱)
سب سے بہترین عورت عمران کی بیٹی مریم ؓہیں اور عمدہ ترین خاتون خدیجہؓ ہیں ۔
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ مجھے کسی عورت پر اتنی غیرت نہیں آتی، جتنی حضرت خدیجہؓ پر آتی ہے ،ان کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کثرت کے ساتھ تذکرہ فرمایاکرتے تھے کہ مجھے غیرت آنے لگتی تھی ۔کہتی ہیں کہ ان کی وفات کے تین سال بعد، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے نکاح فرمایا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کواللہ تعالیٰ نے یا جبرئیل علیہ السلام نے حکم دیاکہ حضرت خدیجہؓ کو جنت میں چمکدارموتیوں کے محل کی بشارت دیں ،اس حدیث کوامام بخاری نے روایت کیاہے۔
کہاگیاہے کہ حضرت خدیجہ ،ؓ حضرت عائشہؓ سے افضل ہیں ، اس لئے کہ حضرت خدیجہؓ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کاپہلانکاح ہواتھا۔ ایک جماعت کہتی ہے کہ عائشہؓ افضل ہیں ، اس لئے کہ وہ ہمیشہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہیں ۔ اورہجرت کے بعد انہوں نے ایک لمبی مدت، صحبت میں گذاری، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات تک، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہیں ، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے زیادہ محبوب تھیں ۔
عالم کبیر،ابوبکربن داؤد سے پوچھاگیا کہ حضر ت عائشہؓ افضل ہیں یاخدیجہؓ ؟ انہوں نے جواب دیا کہ عائشہ ؓ کوجبرئیل علیہ السلام نے سلام کہاہے اورخدیجہؓ کو، نبی اکی زبانی جبرئیل علیہ السلام کے واسطہ سے ،رب کریم نے سلام بھیجا ہے، اس وجہ سے وہی افضل ہیں ۔ پھرحضر ت خدیجہؓ اورفاطمہؓ کے بارے میں پوچھاگیا،کہ کو ن افضل ہے توجواب دیا کہ، حضرت فاطمہؓ! اس لئے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم اطہرکاحصہ ہیں ،جس کاکوئی ہمسریا بدل
------------------------------
(۱) صحیح البخاری۱/۵۳۸، کتاب مناقب الأنصار، باب تزویج النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم خدیجۃ وفضلہا (۵/۳۲) رقم:۳۸۱۶۔