مختصر حالات
خاتم مثنوی مولانا روم
حضرت مفتی الٰہی بخش نشاط کاندھلوی
ولادت،طفولیت وتربیت اور ابتدائی تعلیم:حضرت مفتی الٰہی بخش ۱۱۶۲ھ۔ [۴۹-۱۷۴۸ء] میں پیداہوئے، بچپن وطن میں گذرا، والدین کے سایۂ عاطفت میں پرورش پائی، قرآن پاک حفظ کیا اور فارسی وعربی کی ابتدائی کتابیں متوسطات تک والد ماجد سے اخذ کیں ۔
ایک روایت کی تردید: مفتی صاحب کے حوالہ سے ایک روایت مشہور ہے کہ انہوں نے مولانا محمد مدرس کاندھلوی سے شرف تلمذ حاصل کیا مگریہ اطلاع قطعاً بے بنیاد ہے، کیونکہ مولانا محمد مدرس کی وفات مفتی صاحب کی پیدائش سے کم ازکم چوہتر سال قبل [شوال۱۰۸۸ھ۔ ۱۶۷۷ء میں ]یا اس سے قبل ہوگئی تھی۔
اس وقت دہلی تعلیم وتعلم کے باب میں رشک بغداد بنا ہواتھا، اس کے تخت پر خاندان ولی اللّٰہی کا پرچم لہرارہاتھا، مفتی صاحب نے متوسطات بعد مزید تعلیم کے لئے دہلی کا سفر کیا، اس وقت مفتی صاحب کی عمر چودہ سال کی تھی، یہ شاہ ولی اللہ کی زندگی کے آخر ایام تھے، اس لئے مفتی صاحب کو شاہ صاحب سے پڑھنے کا موقع نہیں ملا، ممکن ہے کہ تبرکاً کچھ پڑھا بھی ہو۔
حضرت شاہ عبدالعزیز کی خدمت میں :شاہ ولی اللہ کی وفات کے بعدشاہ عبدالعزیز نے، مسند درس وافادہ کو زینت بخشی۔ سب سے پہلے جو چار پانچ طالب علم شاہ صاحب کے حلقہ درس سے فیضاب ہوئے، ان میں مفتی الٰہی بخش بھی شامل تھے۔ عبدالرحیم ضیاء حیدرآبادی لکھتے ہیں :