’’بَابُ بِیَانِ أَنَّ الإسْنَاد مِنَ الدِّینِ‘‘
کے تحت ہمارے علماء سے نقل کیاہے ،کہ اس بات پراتفاق ہے کہ جوچیز شریعت میں ثابت ہے، وہ کسی کے خواب سے بدلی نہیں جائے گی۔ پھر کہاہے کہ یہ اس خواب کے متعلق ہے، جس میں شریعت کے کسی حکم میں تبدیلی کا ذکر ہو،ایسے خواب کی تاویل کی جائے گی۔
اگرخواب میں دیکھاکہ[خواب دیکھنے والے یا کسی اورشخص کو] ایسے کام کا حکم دیاگیا ہے، جو مستحب ہے،یاایسے کا م سے روکاگیاہو جس سے شریعت میں روکاجاتاہے، یاکسی مصلحت کی طرف رہنمائی کی گئی ہے، تو اس پر عمل کرنابالاتفاق مستحب ہے ،اس لئے وہ حکم صرف خواب کی وجہ سے نہیں ہے، بلکہ وہ اس حکم یا فیصلہ کی تائید ہے جوپہلے سے شریعت میں موجودہے۔
ہمارے بڑے علماء میں سے حنّاطی کہتے ہیں کہ اگر کسی شخص نے خوا ب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی صفت پردیکھا، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں [معتبرذرائع سے]نقل کی جاتی ہے یا اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی مسئلہ معلوم کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے مذہب کے خلاف فتوی دیا،وہ فتوی نص یا اجماع کے خلاف بھی نہیں ،توکہتے ہیں کہ اس فتوی پرعمل کرنے میں دورائے ہیں :پہلا یہ ہے کہ اس پرعمل کرلے کیونکہ وہ قیاس سے مقدم ہے، دوسری رائے یہ ہے کہ اس پرعمل نہ کرے، اس لئے کہ قیاس شریعت میں دلیل ہے، خواب دلیل نہیں ، خواب کی وجہ سے دلیل کونہیں چھوڑا جائے گا،ایسے ہی استاد ابواسحاق اسفرائنی نے، کتاب الجدل میں لکھاہے ،اسی طرح ابن صلاح نے دوقول ذکرکئے ہیں ۔ قضاعی نے اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص کیاہے،یہ دوسرے انبیاء کے لئے نہیں ہے۔
چھتیسویں :روضہ میں صحیح حدیث سے ثابت کیاہے کہ زمین انبیا علیہم السلام کے جسموں کونہیں کھاتی ۔
سینتیسویں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر،جان بوجھ کر جھوٹ بولنا، کبیرہ گناہ ہے، صحیح حدیث میں ہے: