Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے امتیازات

62 - 130
 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جگہ محمد تحریرفرمایاتھااوریہ عبارت لکھی گئی تھی: ’’یہ وہ صلح نامہ ہے جس پرمحمد ا نے فیصلہ کیاہے ‘‘ابن دحیہ نے اپنی کتاب تنویر میں اس روایت کو ان کی طرف منسوب کرکے لکھا ہے ’’ ہذہ زیادۃ منکرۃ لیست في الصحیحین‘‘کہ یہ اضافہ قابل قبول نہیں ، یہ صحیحین میں مذکور نہیں ۔ عمربن شبہ نے اپنی تصنیف کتاب الکُتّاب میں لکھاہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے، حدیبیہ کے دن اپنے دست ِمبارک سے لکھا تھا ۔ بعض محدثین نے کہاہے کہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو لکھنے کاعلم، خرق عادت کے طورپراسی وقت دیاگیا تھا۔یہی قول ابوذرہروی ،ابوالفتح نیشاپوری اورقاضی ابوالولید باجی کا ہے ، انہوں نے اس موضوع پرایک کتاب تصنیف کی ہے جس میں تحریر کیاہے کہ وہ کتابت سے ناواقف آدمی کی تحریر ہے، اور ایسے آدمی کاخط ہے جس کو حروف کے درمیان کوئی واضح فرق کرنا نہیں آتاہے، لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم کرم ا نے مراد کے موافق حروف تحریرفرمائے، یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کرم ا کے معجزات میں سے ہے۔
فائدہ: اورمجالدکی حدیث میں ہے،وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے عون بن عبداللہ نے ، اپنے والد کے واسطہ سے روایت بیان کی ،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات نہیں ہوئی ،حتی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لکھابھی اورپڑھابھی ۔امام بیہقی کہتے ہیں کہ یہ حدیث منقطع ہے، اور اس کے روایت کرنے والے غیرمعروف اور ضعیف ہیں اورآپ[علیہ السلام] کا یہ ارشادفرمانا:
ھَل أنتِ إلااِصْبع دَمِیْتِ
وفي سبیل اللّٰہ مَالَقِیْتِ(۱)
 اس کے بارے میں اخفش کہتے ہیں کہ یہ شعر نہیں ہے،نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کاارادہ فرمایا، یہ تورجزہے ۔
------------------------------
(۱) صحیح البخاري۲/۹۰۸، کتاب الأدب ،بابُ مایجوز من الشعر والرجز والحداء ومایکرہ منہ (۸/۳۰) رقم :۶۱۴۶۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے امتیازات 1 1
4 تالیف علامہ سراج الدین ابن الملقّن ،شافعی 1 1
5 ناشر [مفتی الٰہی بخش اکیڈمی،کاندھلہ، ضلع شاملی،یوپی،ہند] 1 1
6 اردوترجمہ ابوالحسن ارشد کاندھلوی 1 1
7 عربی تلخیص حضرت مفتی الٰہی بخش کاندھلوی 1 1
8 ترجمہ خُلَاصَہْ،غَایۃُ السُّوْل فِيخَصَائِصِ الرَّسُولِا 1 1
9 فہرست مضامین 5 1
10 علامہ ابن الملقن کے مختصر حالات 19 1
11 نام ونسب اور ولادت: 19 10
12 تربیت وپرورش: 19 10
13 تعلیم: 20 10
14 علامہ ابن ملقن علماء کی نظر میں : 21 10
15 شیوخ وتلامذہ: 22 10
16 علامہ ابن ملقن پر علمائے وقت کے تبصرے: 23 10
17 تبصروں کی تردید: 23 10
18 علامہ ابن الملقن کی تصانیف: 24 10
19 وفات 24 10
20 غایۃ السؤل في خصائص الرسول ﷺ 24 10
21 مختصر حالات خاتم مثنوی مولانا روم حضرت مفتی الٰہی بخش نشاط کاندھلوی 27 1
22 ولادت،طفولیت وتربیت اور ابتدائی تعلیم: 27 21
23 ایک روایت کی تردید: 27 21
24 حضرت شاہ عبدالعزیز کی خدمت میں : 27 21
25 مفتی صاحب شاہ عبدالعزیز کی نظر میں : 28 21
26 اجازت وبیعت: 29 21
27 منصب افتاء پر تقرری اور مفتی کا خطاب: 30 21
28 درس وتدریس: 30 21
29 تصنیف وتالیف: 31 21
30 عربی تصانیف 32 21
31 فارسی تصنیفات تراجم منظومات اور کلام 34 21
32 اردو تالیفات، ترجمے، کلام اور منظومات 35 21
33 وفات: 35 21
34 غایۃ السؤل کی تلخیصات: 35 21
35 تلخیص غایۃ السؤل حضرت مفتی صاحب: 35 21
36 بسم اللہ الرحمن الرحیم 39 1
37 (۱) واجبات 40 36
38 چوتھامسئلہ : 45 36
39 فائدہ: 49 36
40 پانچواں مسئلہ : 49 36
41 چھٹامسئلہ : 50 36
42 ساتواں مسئلہ 51 36
43 آٹھواں مسئلہ : 51 36
44 نوواں مسئلہ : 51 36
45 دسواں مسئلہ : 52 36
47 گیارہواں مسئلہ : 52 36
48 بارہواں مسئلہ : 52 36
49 تیرہواں مسئلہ : 52 36
50 واجب کی دوسری قسم نکاح سے متعلق ہے 53 1
51 فائدہ: 54 50
52 دوسری قسم: ا 56 50
53 فرع: 57 50
54 فائدہ: 62 50
55 فائدہ: 63 50
56 پانچویں : 63 50
57 چھٹے: 64 50
58 ساتویں 64 50
59 آٹھویں : 65 50
60 نویں : 65 50
61 محرمات کی دوسری قسم نکاح سے متعلق ہے 66 1
62 اس میں چندمباحث وعنوانات ہیں 66 61
63 اول 66 61
64 دوم: 67 61
65 سوم: 69 61
66 چہارم: 69 61
67 خصوصیات کی تیسری قسم مباحات سے متعلق ہے 69 1
68 ان مباحات میں ہے، جو آپ [علیہ السلام] کے لئے، نکاح کے علاوہ تھے ان میں بھی چند مباحث ہیں 70 1
70 اول: پہلاامتیازوصال کاہے۔ 70 68
72 دوم: مال غنیمت کی تقسیم سے پہلے، 71 68
73 چوتھے :(۲) مکہ میں بغیراحرام کے داخل ہونا ، 72 68
74 پانچویں : حرم کے اندرقتل کرنا ، اس لئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن خطل کوقتل کیا تھا، 73 68
75 چھٹے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کامال، آپ اکے بعد وراثت میں تقسیم نہیں ہو گا، 74 68
76 ساتویں : حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنے علم کے مطابق فیصلہ فرماتے تھے، 75 68
77 آٹھویں : صحیح قول کے مطابق ، 75 68
78 فرع: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کرم ا کے لئے، 76 68
79 نویں : آپ [علیہ السلام] ہراس شخص کی گواہی قبول فرمالیتے تھے، 76 68
80 دسویں : آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ذات کی حفاظت کریں ، 76 68
81 گیارہویں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے جائز تھا، 76 68
82 بارہویں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے لئے واجب ہے کہ: 77 68
83 تیرہویں : آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وضومبارک سونے سے نہیں ٹوٹتاتھا، 78 68
84 چودہویں : عورت کو ہاتھ لگانے سے وضو ٹوٹنے کے متعلق ہے، 78 68
85 پندرہویں : جنابت کی حالت میں مسجد میں داخل ہونا، 79 68
86 سولہویں : ابن القاص کہتے ہیں ،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے، 80 68
87 سترہویں : ابن القاص کہتے ہیں کہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے امان دینے کے بعدبھی قتل کردینا جائز تھا۔ 81 68
88 دوسری قسم ان تخفیفات کی ہے جونکاح سے متعلق ہیں ، اس میں بھی چند مسائل ہیں 81 1
89 (۲) لفظ ہبہ کے ذریعہ نکاح منعقد ہونے کے بارے میں دو قول ہیں : 83 88
92 چوتھی نوع ان فضائل وکرامات کے بیان میں جوآپ [علیہ السلام] کے ساتھ خاص ہیں 93 1
93 اول: 93 92
94 پہلی رائے: 94 92
95 دوسراقول: 94 92
96 تیسراقول : 95 92
97 دوسری: 99 92
98 تیسری: 99 92
99 چوتھی: 99 92
100 پانچویں 99 92
101 چھٹی: 99 92
102 وہ نو،جن کی حیات میں ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی 99 1
103 اول 99 102
104 دوم: 100 102
105 سوم: 100 102
106 چہارم: 101 102
107 پنجم: 101 102
108 ششم: 101 102
109 ہفتم: 102 102
111 ہشتم: 102 102
112 نہم: 102 102
113 دوسرا مسئلہ: 103 102
114 تیسرامسئلہ: 105 102
115 دوسری قسم ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نکاح کے علاوہ، خاص فضیلت کے بیان میں ہے 106 1
116 پہلا: 106 115
117 دوسرے: 107 115
118 تیسرے: 107 115
119 چوتھے 107 115
120 پانچویں 107 115
121 چھٹے 107 115
122 ساتویں 108 115
123 آٹھویں 108 115
124 نوویں : 108 115
125 دسویں 108 115
126 گیارہویں 109 115
127 بارہویں 109 115
128 تیرہویں 109 115
129 چودہویں 110 115
130 پندرہویں 110 115
131 سولہویں 110 115
132 سترہویں : 110 115
133 اٹھارویں : 111 115
134 انیسویں 111 115
135 بیسویں : 111 115
136 اکیسویں 111 115
137 بائیسویں : 112 115
138 تیئسویں : 112 115
139 چوبیسویں 113 115
140 پچیسویں : 113 115
141 چھبیسویں : 114 115
142 ستائیسویں 114 115
143 اٹھائیسوی 114 115
144 انتیسویں 115 115
145 تیسویں 118 115
146 اکتیسویں 118 115
147 بتیسویں : 118 115
148 تینتیسویں : 119 115
149 چونتیسویں 119 115
150 پینتیسویں 119 115
151 چھتیسویں : 121 115
152 سینتیسویں 121 115
153 اڑتیسویں 122 115
154 انتالیسویں : 123 115
155 چالیسویں 123 115
156 اکتالیسویں 124 115
157 چندفوائد پرہم اپنی کتاب کو ختم کرتے ہیں 124 1
158 کلمۂ اختتام 129 157
159 کلمات ملخص: 130 157
160 میں بندہ، عاجز الٰہی بخش[کاندھلوی] 130 157
Flag Counter