چودہویں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے پہلے شفاعت فرمانے والے ہوں گے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی پہلے وہ شخص ہوں گے، جن کی سفارش قبول کی جائے گی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دوسفارشیں کریں گے،دوسری سفارش، پہلی سفارش سے پہلے قبول کرلی جائے گی۔
پندرہویں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبرقیامت کے روزسب سے پہلے کھولی جائے گی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : میں دیکھوں گا کہ موسیٰ [علیہ السلام] عرش کوپکڑے کھڑے ہیں ،میں نہیں جانتا کہ ان پربھی غشی طاری ہوئی ہو،مجھ سے پہلے افاقہ ہوگیاہویااللہ تعالیٰ نے موسیٰ [علیہ السلام] کوان لوگوں میں شامل فرمایا ہو،جوغشی سے مستثنیٰ ہیں ۔ قاضی عیاض کا کہنا ہے کہ یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کواس قت تک اس کا علم نہ دئیے جانے پر محمول کی جائے گی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبرکوعلی الاطلاق سب سے پہلے کھولاجائے گا۔ قاضی عیاض کہتے ہیں کہ ممکن ہے کہ اس کے معنی یہ ہوں کہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس زمرے اورجماعت میں شامل ہیں ، جس کوسب سے پہلے اٹھایاجائے گا اورحضرت موسیٰ علیہ السلام بھی اسی زمرے اور جماعت میں شامل ہوں ۔(۱)
سولہویں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے پہلے،جنت کے دروازے پردستک دیں گے۔
سترہویں : بخاری اورمسلم میں ہے کہ قیامت کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بلااستثناء، تمام انسانوں کے سردارہوں گے جیساکہ روضہ میں ہے ،اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جویہ فرمایاہے کہ:
لاتَفضَّلوني علی یونس بن متّی
مجھے یونس بن متی پرفضیلت نہ دو،
------------------------------
(۱) صحیح البخاری ۶/۴۳۰