چوتھی نوع ان فضائل وکرامات کے بیان میں
جوآپ [علیہ السلام] کے ساتھ خاص ہیں
اس کی بھی دو قسمیں ہیں : اول نکاح کے لئے،دوم اس کے علاوہ معاملات سے متعلق ۔ پہلی قسم میں چندمباحث ہیں :
اول: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ ازواج محترمات، جن کو چھوڑکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس دنیاسے تشریف لے گئے ،اوروں پر ہمیشہ کے لئے حرام ہیں ، اللہ کے اس ارشاد کی وجہ سے:
’’ وَمَاکَانَ لَکُمْ أن تُوذُوا رَسُولَ اللّٰہِ وَلاأن تَنْکِحُوا أزْوَاجَہٗ مِنْ بَعدہٖ أَبْداً‘‘ (۱)
اورتم کونہیں پہنچتاہے کہ تکلیف دواللہ کے رسول کو، اورنہ یہ کہ نکاح کرواس کی عورتوں سے اس کے پیچھے کبھی۔
کہاگیاہے کہ، یہ آیت حضرت طلحہ بن عبیداللہ ؓکے بارے میں نازل ہوئی تھی، انہوں نے کہاتھا کہ اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کرم ادنیاسے تشریف لے گئے تو حضرت عائشہؓ سے ضرورنکاح کروں گا۔
ان سے نکاح اس لئے بھی حرام ہے کہ وہ تمام مؤمنین کی مائیں ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرماتاہے:
وَأَزْوَاجُہُ أمُّہَاتُہم(۲) یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات، مؤمنین کی ماؤں کی طرح ہیں ۔
ازواج مطہرات کا احترام ان کی طاعت اور ان سے نکاح کے حرام ہونے کے معاملہ
------------------------------
(۱) الأحزاب، آیت:۵۳
(۲) الأحزاب ،آیت:۶