حدیث عطاء کے واسطے سے، حضرت عائشہؓ سے منقول ہے:
’’انَّ رَسُو لَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ عَلیہِ وَسَلَّمَ کَانَ یُقبِّلُ بَعضَ نِسَائہٖ، ثُمَّ یَخرُجُ اِلٰی الصّلوٰۃ وَلایَتَوَضَّأُ‘‘(۱)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بعض ازواج کا بوسہ لیاکرتے تھے، پھر نماز کے لئے (مسجد) چلے جاتے تھے، وضونہیں فرماتے تھے۔
پندرہویں : جنابت کی حالت میں مسجد میں داخل ہونا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے جائز تھا۔یہ صاحب تلخیص نے ذکرکیاہے، اس میں ایک حدیث ہے، ابوسعیدکے واسطہ سے،جس کوترمذی نے حسن غریب کہاہے۔
’’ یَاعَلی لایَحِلُّ لأحد یجنب فِي ہَذا المَسْجِدِ غَیرِيْ وَغیْرُکَ‘‘ (۲)
اے علی میرے اورتمہارے علاوہ، کسی شخص کے لئے اس مسجد میں جنابت کی حالت میں آناجائزنہیں ۔
میں کہتاہوں کہ اس حدیث کے حسن ہونے میں شبہ ہے، اس لئے کہ اس کی اسناد میں سالم بن ابی حفصہ اور عطیہ العوفی ہیں اوریہ دونوں بہت زیادہ ضعیف ہیں ،ان پر شیعیت کی تہمت بھی لگائی گئی ہے۔اس کو بزار نے سعدبن وقاص کی حدیث سے روایت کیاہے۔ میں کہتاہوں کہ حدیث سے ظاہرہورہاہے کہ حضرت علیؓ اس خصوصیت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے شریک ہیں ۔مگرعلماء میں سے کسی نے بھی اس کاذکرنہیں کیا۔
ترمذی نے حدیث کے بعدلکھاکہ یہ حدیث ضراربن مروان کے واسطہ سے ہے۔
------------------------------
(۱)مسند بزار
(۲) سنن الترمذي ۲/۲۱۴ أبواب المناقب، باب مناقب علي رضی اللّٰہ عنہ(۵/۵۹۸) رقم:۳۷۲۷۔[دارالکتب العلمیۃ:بیروت بلاسنہ]