’’ مَاکَانَ مُحَمَّد أبا أحدٍ مِّن رِجَالِکُم‘‘(۱)
محمد ا باپ نہیں کسی کا ،تمہارے مردوں میں سے۔
شافعی نے جواز پرنص قائم کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم احتراماً ،مؤمنین کے باپ ہیں ۔
آیت کے معنی یہ ہیں کہ وہ تم میں سے کسی کے صلبی باپ نہیں ہیں ، جیساکہ روضہ میں مذکورہے۔
تیسرامسئلہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کوتمام عورتوں پرفضیلت حاصل ہے،یہ رافعی کے الفاظ ہیں ۔حضرت فاطمہؓ اورحضرت خدیجہؓ کی افضلیت کا اختلاف گذرچکا ہے۔
فـــائـــدہ: اللہ تعالیٰ کا ارشادہے:
یُضَاعَفْ لَہَا العَذَابُ ۔(۲)
اللہ اس کے عذاب کو دوگناکردیں گے۔
مقاتل کہتے ہیں ،کہ اگروہ چوری کرنے میں کامیاب ہوگئیں توعذاب دوگنا نہیں دیا جائے گا، بلکہ دوحدیں جاری کی جائیں گی۔کفارات میں دوکفارے دینے ہوں گے۔ سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ ایسے ہی جس نے ان کو تہمت لگائی، تواس کو دنیا میں دوگنی تکلیف دی جائے گی، اورایک سو ساٹھ کوڑے مارے جاویں گے ،ماوردی کہتے ہیں کہ میں نے، اس سلسلہ میں ، امام شافعی کی واضح روایت نہیں دیکھی۔
فـــرع: کسی مسلم کے لئے جائزنہیں ،کہ ازواج مطہرات سے (سامنے آکر) سوال کرے پردہ کے پیچھے سے کرسکتاہے، جیساکہ قرآن میں صراحت ہے:
------------------------------
(۱) الأحزاب، آیت:۴۰۔
(۲) الأحزاب، آیت:۳۰۔