موجودتھی،جب کہ امام نووی نے مسلم کی شرح میں باب زواج زینب بنت جحش میں ، اس کو واضح کیاہے ۔ قضاعی نے اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ان خواص میں شامل فرمایاہے، جس میں دوسرے انبیاء شریک نہیں ہیں ۔
(۵) حالت احرام میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح منعقد ہونے کے بارے میں ہے،اس میں بھی دو قو ل ہیں : پہلا یہ ہے کہ منعقدہوجاتاہے، جیساکہ امام بخاری ومسلم نے عبداللہ ابن عباسؓ سے روایت کیاہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حالت احرام میں حضرت میمونہؓ سے نکاح فرمایا،(۱) اس قول کو رافعی ،ماوردی اور امام نووی نے ترجیح دی ہے۔ دوسرا قول یہ ہے کہ منعقد نہیں ہوتا، جیسے کہ آپ[علیہ السلام] کے علاوہ کے لئے حالت احرام میں نکاح منعقد نہیں ہوتا اور جس طرح سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے حالت احرام میں صحبت کرنا حرام ہے۔ اکثر روایات میں ہے کہ حضرت میمونہؓ کا نکاح حالت احرام میں نہیں ہوا، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلال تھے۔ رافعی وغیرہ نے ایساہی کہاہے۔ قاضی عیاض کہتے ہیں کہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حالت احرام میں نکاح فرمانے والی حدیث کو،صرف حضرت عبداللہ ابن عباسؓ نے روایت کیاہے۔ میں کہتاہوں کہ صحیح ابن حبان میں حضرت عائشہؓ سے مروی ہے:
أَنَّہ تَزوَّج بَعْضَ نِسَائہ وَہُومُحرم ۔
کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بعض ازواج سے حالت احرام میں نکاح فرمایا۔
حضرت میمونہ ؓاور ابورافعؓ وغیرہ نے روایت کیاہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح فرمایا،اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حلال تھے،وہ اس واقعہ کوحضرت عبداللہ ابن عباسؓ سے زیادہ جاننے والے
------------------------------
(۱) صحیح البخاري ۲/۶۱۱، کتاب المغازي ، باب غزوۃ زید بن حارثہ(۵/۱۱۷) رقم:۴۲۵۸۔ومسلم۱/۴۵۴، کتاب النکاح باب تحریم نکاح المحرم وکراہۃ خطبتہ (۱/۶۳۸)رقم:۱۴۱۰۔