جو یہ پڑھا۔ تو ان کے کان کھڑے ہوگئے کہ اہ ہو یہ بڑائی تو مجھ سے رہ جاتی ہے۔ سیویاںبنانے کی طرح الہام بنانے کی مشین گھر میں موجود تھی۔فوراً قرآنی الفاظ میں الہام اترآیا کہ یہ تیرا حکم ہے۔ جب تو کہے گا۔ ہوجا پس ہو جائے گا۔’’العظمت ﷲ‘‘ہندو مجسٹریٹوں کی عدالتوں میں سالہا سال کھچے پھرتے ہیں اورڈاکٹری سرٹیفکیٹ بھیجتے ہیں کہ مجھے پرانی کھانسی کادورہ ہے۔ اگرمیں قادیان سے ذرا بھی باہرنکلا تو مر جاؤں گا۔ مجھے حاضری عدالت سے معاف رکھا جائے اور اختیارات کن فیکون۔
قاضی صاحب… مولوی صاحب آپ نے جو فرمایا ہے کہ روپیہ کمانے سے دوئم درجہ مرزا قادیانی کا یہ شوق تھا کہ بڑائی اور فضیلت کی ایسی کوئی بات نہ ہو جس کو میں اپنی طرف منسوب نہ کر لوں۔ اس دعوے پر آپ کوئی دلیل دے سکتے ہیں؟
نووارد… ایک یا ایک ہزار؟
قاضی صاحب… نہ ایک نہ ایک ہزار۔چند مگر پتہ کی۔
نووارد… اچھا ،لیجئے۔ سنئے!
۱… ’’وہ خزائن جو ہزاروں سال سے مدفون تھے۔ اب میں دیتاہوں اگر کوئی ملے امیدوار۔‘‘ (درثمین ص۱۳۹ ، خزائن ج۲۱ص۱۴۷)آنحضرتؐ تک پر حملہ بوجہ ہزاروں۔
۲… ’’میرا نام اوّل المومنین رکھا اورمجھے سمندر کی طرح حقائق اور معارف سے بھردیا۔‘‘ (ضرورۃ الامام ص۳۱، خزائن ج۱۳ص۵۰۲)گویا مرزا قادیانی سے پہلے کے مسلمان مومن نہ تھے۔
۳… ’’قرآن کریم خدا کی کلام اور میرے منہ کی باتیں ہیں۔‘‘(ص۷۳ ایام الصلح، خزائن ج۱۴ ص۳۰۸) یہ دعویٰ رسول اﷲؐ نے بھی نہیں کیا۔بلکہ برعکس حکم دیا کہ آیات حدیث سے خلط ملط نہ ہو جائیں۔
۴… ’’میں روح القدس سے بولتاہوں۔‘‘ (کشف الغطاء ص۲۱ ،خزائن ج۱۴ص۲۰۳)
۵… ’’اس عاجز کو اپنے ذاتی تجربہ سے معلوم ہے کہ روح القدس کی قدسیت ہر وقت اور ہر دم اور ہر لحظہ بلافصل ملہم کے تمام قویٰ میںکام کرتی ہے۔‘‘ (دافع الوساوس ص۹۳ ، خزائن ج۵ص۹۳)
۶… ’’میں اپنے ذاتی تجربہ سے بھی دیکھ رہاہوں کہ دعاؤں کی تاثیر آب وآتش کی تاثیر سے بڑھ کر ہے۔‘‘ (برکات الدعا ص۸،خزائن ج۶ص۱۱)
۷… ’’بعض وقت ملائکہ کو دیکھتاہوں۔‘‘ (برکات الدعا ص۲۱،خزائن ج۶ص۲۶)
۸… ’’اگر یہ عاجز اس عمل کو مکروہ اورکابل نفرت نہ سمجھتا تو ان اعجوبہ نمائیوں میں حضرت مسیح