خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے
۱…
لہ خسف القمرالمنیر وان لی
غسا القمران المشرقان اتنکر
’’اس کے لئے (یعنی نبی کریمؐ) کے لئے چاند کے خسوف کانشان ظاہر ہوا اورمیرے لئے چاند اور سورج دونوں کا، اب کیا تو انکارے کرے گا۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۷۱، خزائن ج۱۹ص۱۸۳)
۲… ’’اورظاہر ہے کہ فتح مبین کا وقت ہمارے نبی کریم کے زمانہ میں گزرگیا اور دوسری فتح باقی رہی کہ پہلے غلبہ سے بہت بڑی اورزیادہ ظاہر ہے اور مقدر تھا کہ اس کا وقت مسیح موعود کا وقت ہو اوراس کی طرف خدائے تعالیٰ کے اس قول میں اشارہ ہے:’’سبحان الذی اسری بعبدہ‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۹۳، خزائن ج۱۶ص۲۸۸)
۳… ’’لولاک لما خلقت الافلاک‘‘ (ضمیمہ حقیقت النبوۃ ص۸۵)
۴… ’’ما ارسلناک الارحمۃ للعالمین اعملوا علی مکانتکم انی عامل فسوف تعلمون‘‘ (حقیقت الوحی ص۸۲، خزائن ج۲۲ص۸۵)
۵… اورمجھے بتلادیاگیا کہ تیری خبر قرآن اورحدیث میں موجود ہے اور تو ہی اس آیت کا مصداق ہے کہ :’’ھوالذی ارسل رسولہ بالہدی ودین الحق لیظہرہ علی الدین کلہ‘‘ (تذکرہ ص۴۵ طبع سوم)
حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ
۶… ’’ان اﷲ خلق ادم وجعلہ سیداوحاکما وامیر اعلیٰ کل ذی روح من الانس والجان کما یفہم من ایۃ اسجد والادم ثم ازلہ الشیطان واخرجہ من الجنان وردالحکومۃ الی ہذاالثعبان و مس اٰدم ذلۃ وخزی فی ہذا الحرب العوان وان الحرب سجال وللا تقیاء مال عندالرحمن فخلق اﷲ المسیح الموعود لیجعل الہز یمۃ علی الشیطان فی اخرالزمان وکان وعدامکتوبافی القران‘‘ (حاشیہ درحاشیہ خطبہ الہامیہ ص ت، خزائن ج۱۶ص۳۱۲حاشیہ)
جس کامطلب یہ ہے کہ اﷲ نے آدم کوپیداکیا اور سردار اورحاکم اورامیر ہر ذی روح جن و انس پربنایا۔ جیسا کہ آیت اسجد والآدم سے سمجھاجاتاہے۔ پھر حضرت آدم کو شیطان نے پھسلادیا اورجنت سے نکلوادیا اور حکومت اس اژدھا یعنی شیطان کی طرف لوٹائی گئی اور اس سخت لڑائی میں حضرت آدم کو ذلت اور رسوائی نے چھوا اورلڑائی ڈول کھینچنا ہے اوربزرگوں کے لئے