کے سب معصوم ہیں۔ قرآن شریف میں ان کے معصوم ہونے کی تصریح ہے کہ :’’لایعصون اﷲ ماامرھم ویفعلون مایؤمرون‘‘{وہ خدا وند تعالیٰ کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے بلکہ جو ان کوحکم ہوتاہے۔ وہی کرتے ہیں۔}اورانسان سب کے سب معصوم نہیں ہیں۔بلکہ ان میں سے بعض افراد معصوم ہوتے ہیں اوراکثر معصوم نہیں ہوتے۔ اگر سارے معصوم ہوتے تو سلسلہ نبوت کی ضرورت ہی نہ پڑتی اوراکثر انسانوں کا معصوم نہ ہونا اظہر من الشمس ہے۔
صرف معصومیت کے لحاظ سے تو ملائکہ اورانسان دونوں میں صلاحیت نبوت مساوی ہے۔ لیکن چونکہ سنت اﷲ یہ ہے کہ اگر کسی مقصد کے حصول کے لئے متعددراستے ہوں۔ تو ان میں سے وہ راستہ اختیار کیا جاتاہے۔ جو سب سے آسان اورفطرت کے موافق ہو۔اس لحاظ سے نبی کا انسان ہونا ضروری ہے۔ اس لئے کہ جن کی اصلاح کے لئے نبی کو بھیجنا ہے وہ انسان ہی ہیں۔ اس لئے ان کے افادہ واستفادہ کی مصلحت کا تقاضا یہی ہے کہ نبی انسان ہو۔کیونکہ فطرتاً اپنے ہم جنس سے بوجہ اتحاد کے انس زیادہ ہوتاہے۔ اس لئے افادہ و استفادہ میں سہولت ہوتی ہے اور خلاف جنس سے فطرۃً وحشت ہوتی ہے۔ اس لئے افادہ و استفادہ میں دشواری ہوتی ہے۔ اس مصلحت کی وجہ سے خداوند تعالیٰ نے منصب نبوت ہمیشہ انسان ہی کو عطاء فرمایا ہے۔
کبھی کسی فرشتہ کو اس منصب پر مقرر نہیں فرمایا اور یہ خدا تعالیٰ کا بندوں پر بہت بڑا احسان ہے کہ ان کی اصلاح کے لئے وہ راستہ اختیار فرمایا کہ جس میں ان کو آسانی ہو اور ان کی فطرت کے موافق ہو۔ اس احسان کو اﷲ تعالیٰ نے قرآن شریف میں ظاہر فرمایا ہے:’’لقد من اﷲ علی المؤمنین اذبعث فیھم رسولا من انفسھم(آل عمران)‘‘{حقیقت میں اﷲ تعالیٰ نے مسلمانوں پر (بہت بڑا) احسان کیا جبکہ ان میں انہی کی جنس سے ایک پیغمبر کو بھیجا۔الحاصل انبیاء علیہم السلام کے بھیجنے سے جومقصد ہے۔ یعنی اصلاح انسان۔ اس کے اعتبار سے نبی کا انسان ہونا ضروری ہے۔
پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد
کفار گواصولاً تو مسئلہ رسالت کے منکر نہیں تھے۔ لیکن طریقۂ انتخاب میں ان کو کلام تھا۔ ان کی رائے یہ تھی کہ منصب نبوت ملائکہ کو عطاء کیاجاتا۔ نبوت اور بشریت میں ان کے نزدیک منافات تھی۔ وہ کہتے تھے:’’ولوشاء اﷲ لانزل ملئکۃ‘‘{اگر اﷲ تعالیٰ کو (رسول بھیجنا) منظور ہوتا تو(اس کام کے لئے )فرشتوں کو بھیجتا}یہ نوح علیہ السلام کی قوم کا قول نوح علیہ السلام کے مقابلہ میں اور یہی خیال کفار عرب کا تھا اورکفار عرب ہی کے بارہ میں ہے:’’ومامنع