یعنی ان کو کوئی امتیاز حاصل نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ان کو منصب نبوت عطاء کیا گیا ہو۔’’وقالو امال ہذاالرسول یاکل الطعام ویمشی فی الاسواق(سورہ فرقان)‘‘{سرداران قریش نے رسول اﷲﷺ کے بارہ میں کہا کہ اس رسول کو کیا ہوا کہ وہ ہماری طرح کھاناکھاتاہے اور (انتظام معاش کے واسطے ہماری طرح)بازاروں میں (بھی) چلتاپھرتاہے۔}یعنی بالکل ہماری طرح بشر ہے۔ کوئی امتیاز اس کو حاصل نہیں ہے۔ لہٰذا یہ نبی نہیں ہے۔ نبی تو ایسا ہوناچاہئے جو ان امورکا محتاج نہ ہوتاکہ اس کو امتیاز فوقیت حاصل ہو۔ مطلب یہ کہ فرشتہ ہونا چاہئے۔ کیونکہ انسان تو ان امور سے خالی ہو ہی نہیں سکتا۔
اس مضمون کی آیتیں تو بہت ہیں۔ لیکن مقصد کی وضاحت کے لئے چونکہ مذکورہ بالا آیات بھی کافی ہیں۔ لہٰذا انہی پر اکتفا کرتاہوں۔خلاصہ کلام یہ ہے کہ نبی کے لئے خاص امتیازضروری ہے اورانسان ہونے کی صورت میں کوئی امتیاز نہیں پایا جاتا لہٰذا انسان کا نبی ہوناجائز نہیں۔لیکن علاوہ انسان کے اورکسی ہستی میں بھی یہ امتیاز نہیںپایاجاتا سوافرشتوں کے، لہٰذا نبی فرشتہ ہونا چاہئے۔
کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ
کفار کا یہ خیال کہ نبی میں اوروں کی نسبت امتیاز ہوناچاہئے تاکہ اس کو اوروں پر فوقیت ہو اصولاً صحیح ہے اورواقعی نبی اورغیر نبی میں امتیا زضروری ہے۔ ورنہ ترجیح بلامرجح لازم آئے گی اور وہ ناجائز ہے۔ لیکن اس کے بعد کفار کو دو طرح سے لغزش ہوئی ہے۔
پہلی لغزش یہ ہوئی کہ کفار نے یہ سمجھا کہ وہ امتیاز جسمانی امور میں ہونا چاہئے۔ مثلاً کھانا پینا وغیرہ حالانکہ ان امور میں امتیاز کا ہونا غرض نبوت کے منافی ہے۔ جس کی تفصیل دوسری لغزش کے بیان میں آئے گی۔ بلکہ نبی کا امتیاز تو امور روحانیہ میں ہوتاہے۔ یعنی جس قدرروحانی خرابیاں ہیں۔ ان سب سے پاک ہونا اور جس قدر روحانی خوبیاں ہیں۔ ان سب کا اس میں پایا جانا۔ یعنی تمام بداخلاقیوں سے پاک ہونا اور تمام اخلاق حمیدہ کے ساتھ متصف ہونا۔
مثلاً نبی کبھی جھوٹ نہیں بول سکتا۔زنا کاری نہیں کرسکتا۔مکار ودغا باز نہیں ہوتا۔ غرض کسی قسم کی معصیت و گناہ نہیں کرسکتا۔ جیساکہ اوپر گزر چکاہے کہ نبی کا معصوم ہونا ضروری ہے۔ کیا یہ امتیاز کوئی معمولی امتیاز ہے کہ اس کے علاوہ امتیاز کی ضرورت باقی رہے۔ کیا مکار وغیر مکار میں امتیاز نہیں ہے۔ کیا جھوٹا اورسچا برابر ہیں؟کیا زانی وغیر زانی میں امتیاز نہیں ہے۔ کیابداخلاق و با اخلاق مساوی ہیں۔ کیا معصوم کو گناہ گار پر امتیاز نہیں ہے۔ بلکہ یہ امتیاز تو جسمانی امورکے امتیاز