صاحبۃ اووالدافذلک کلہ کفربا جماع المسلمین(شرح شفا ص۵۱۳ج۲)‘‘
{جو شخص اقرار کرے اﷲ تعالیٰ کی الوہیت اور خدائی کا اور اس کے ایک ہونے کا لیکن خدا کے لئے بیٹا یا باپ یا بی بی ہونے کا مدعی ہو تو یہ کفر ہے۔ بالاتفاق یعنی ایسے شخص کے کافر ہونے پر تمام مسلمانوں کا اتفاق ہے۔}
مرزائیت
۱… ’’انت منی بمنزلۃ ولدی(اے مرزا) تو بمنزلہ میرے بیٹے کے ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۸۶،خزائن ج۲۲ص۸۹)
۲… ’’انت منی بمنزلۃ اولادی(اے مرزا) تو بمنزلہ میری اولاد کے ہے۔‘‘
(البشریٰ ص۶۵، ج۲، تتمہ حقیقت الوحی ص۱۴۳، خزائن ج۲۲ص۵۸۱تذکرہ ص۳۹۹)
۳… ’’اسمع ولدی‘‘یعنی سن اے میرے بیٹے (مرزا)‘‘ (البشریٰ ص۴۹ج۱)
۴… اسی طرح( اربعین نمبر ۴ص۱۹، خزائن ج۱۷ ص۴۵۲ حاشیہ)میںبابو الٰہی بخش کی نسبت یہ الہام ہے ’’بابوالٰہی بخش چاہتا ہے کہ تیراحیض دیکھے یا کسی پلیدی اور ناپاکی پراطلاع پائے مگر خدا تعالیٰ تجھے اپنے انعامات دکھلائے گا جو متواتر ہوںگے۔ تجھ میں حیض نہیں بلکہ وہ (حیض) بچہ ہوگیاہے جوبمنزلہ اطفال اﷲ (اﷲ کے بیٹے)کے ہے۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۴۳، خزائن ج۲۲ ص۵۸۱)
۵… ’’انانبشرک بغلام مظھرالحق والعلی کان اﷲ منزل من السمائ‘‘ یعنی بیشک ہم تجھ کو(مرزا)خوش خبری دیتے ہیں ایک لڑکے کی۔(جو تجھ کوہوگا)جو حق اور علاء کا ظاہر کرنے والاہوگا۔ گویااﷲ تعالیٰ خود بخود آسمان سے اتر آئے گا۔(مطلب اس الہام کا یہ ہے کہ خود خداآسمان سے اترکر تیرا بیٹا بن جائے گا) (الاستفتا ص۸۵، خزائن ج۲۲ص۷۱۲)
۶… ’’انت منی و انا منک‘‘ یعنی (اے مرزا) تو مجھ سے ہے اور میں تجھ سے ہوں۔
(تذکرہ ص۴۲۲طبع سوم)
۲… زوجیت
اسلام
۱… ’’انّٰی یکون لہ ولد ولم تکن لہ صاحبۃ وخلق کل شی وھو بکل