Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

293 - 568
	تو اب ان دو فائدوں کے ہوتے ہوئے سلسلہ انبیاء علیہم السلام پر عبث ہونے کا الزام لگانا سراسر نادانی ہوگی۔
پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا
	انسان کے لئے خداوند کی رضا سے بڑھ کر کوئی چیز محبوب نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ عاشق کی نظر میں محبوب کی رضا سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہوا کرتی۔حتیٰ کہ اپنی جان سے بھی محبوب کی رضا کو زیادہ محبوب سمجھتاہے۔ اس لئے اس کی رضا میں اپنی جان کو بھی قربان کر دیتاہے۔ یہ بات تو مجازی محبوبوں کے عاشقوں میں بھی موجود ہے۔تو بھلا عاشقان محبوب حقیقی کے نزدیک رضائے محبوب سے بڑھ کر کیاچیز ہوگی۔ ایک جان نہیں بلکہ ہزار جانوں کو بھی اس کی رضا پر قربان کردیں۔ اس لئے حضورﷺ نے فرمایا کہ میرا جی چاہتا ہے کہ خداوند تعالیٰ کی راہ میں قربان ہو جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں پھر قربان ہو جاؤںپھر زندہ کیا جاؤں پھر قربان ہو جاؤں۔
	چونکہ اس رضا کے حصول کے ذریعہ فقط انبیاء علیہم السلام ہوتے ہیں لہٰذا وہ بھی تمام چیزوں سے زیادہ محبوب ہونے چاہئیں۔ حتیٰ کہ جان سے بھی اس لئے کہ جو مقصد دیگر مقاصد سے زیادہ محبوب ہو اس کا ذریعہ بھی باقی مقاصد سے زیادہ محبوب ہے۔ تو اس کا ذریعہ بھی جان سے زیادہ محبوب ہونا چاہئے۔ مجنون سے پوچھئے کہ جو شخص لیلیٰ کے وصل کا ذریعہ ہو وہ اس کے نزدیک کس قدر محبوب ہوگا۔ انبیاء علیہم السلام چونکہ محبوب حقیقی کے وصل کا واحد ذریعہ ہوتے ہیں۔ لہٰذا وہ جان سے بھی زیادہ محبوب ہونے چاہئیں۔
	جس قدر مصائب انسان پرمرنے کے بعد آنے والے ہیں۔ وہ دنیاوی مصائب سے بدرجہا زیادہ اورسخت ہیں۔ ان سے بچنے کے ذریعہ بھی انبیاء علیہم السلام کے سوا دوسرا نہیں ہے۔ کوئی حکیم یاڈاکٹر نہیں بتاسکتا کہ قبر کا اندھیرا دور کرنے کا کیاعلاج ہوگا یا اس کی تنگی کیونکر رفع ہو گی یا وحشت سے بچنے کا کیا ذریعہ ہوگا۔ یا میدان حشر میں آفتاب کی گرمی کیونکر جائے گی یا پل صراط سے گزرنے کے لئے سواری کیونکر میسر ہوگی۔ مگر انبیاء علیہم السلام کی تعلیم میں یہ کمال ہے کہ ہزارہا سال پہلے ان تمام مصائب سے بچنے کا علاج بتا دیتے ہیں اور پھر ان کے علاج میں یہ خوبی ہوتی ہے کہ نہایت ہی آسان وسستا ہوتا ہے تو اس اعتبار سے بھی انبیاء علیہم السلام تمام چیزوں سے زیادہ محبوب ہونے چاہئیں۔الحاصل جلب منافع و دفع مضار دونوں کے اعتبار سے انبیاء علیہم السلام کا وجود اقدس تمام اشیاء سے زیادہ محبوب ہونا چاہئے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter