نووارد… گاموں خدا نے تو مرزاقادیانی کو (چشم بدور)کن فیکون کے اختیار بھی دے دیئے تھے۔ مگر ضرورت زمانہ کی وجہ سے ان کی توجہ کلہا روپیہ حاصل کرنے کی طرف ہی رہی اورموت نے انہیں اتنی فرصت نہ دی کہ غیر مذاہب والوں کو مسلمان بنانے کی طرف راغب ہوتے۔ مسلمانوں میں سے انہوں نے اپنے ہم خیال اپنی طرف کھینچ لئے اور باقی ماندوں کو کافر کہہ دیا۔
گاموں… جی سنیا ہے جے محمدی بیگم نوں خدا نے اٹھواں پتر دتا ہے(اجی سنا ہے کہ محمدی بیگم کو خدا نے آٹھواں لڑکادیاہے)
نووارد… بیوقوف یہاں کسی کے آٹھویں،ساتویں لڑکے کاکیاذکر؟
گاموں… (سر کھجلاتے ہوئے)جی ایویں منہ چوں نکل گیا۔
نووارد… غلام محمد میں تیرا مطلب سمجھ گیا۔تیرا مطلب یہ ہے کہ اگر مرزا قادیانی کو خدا نے کن فیکون کے اختیار دے دیئے تھے۔ تو کیا وجہ ہے کہ مرزا قادیانی کی آسمانی منکوحہ کو جس کی نسبت خدا نے قرآنی آیت میں مرزا قادیانی کو الہام کیا کہ ’’انا زوجنکھا‘‘(انجام آتھم ص۶۰، خزائن ج۱۱ ص۶۰)مرزا سلطان احمد ان کی آنکھوں کے سامنے باجوں گاجوں کے ساتھ آتش بازی چلاکر ڈولی میں ڈال کر لے گیا اورمرزا قادیانی کن فیکون کے اختیارات والے کھڑے تماشہ دیکھتے رہے۔ اتنی غیرت بھی نہ کی کہ ایک مٹھی بھر کنکر ان پر چلا دیتے کہ ساری برات ہلاک ہو جاتی۔ بلکہ یہ بھی ثابت نہیں کہ مرزا قادیانی نے سرراہ کھڑے ہوکر دوچار گالیاں ہی ان کودی ہوں۔ مطلب تمہارا یہ ہے کہ مرزا قادیانی اگر اس الہام میں سچے تو بے غیرت اوراگرغیرت والے تو الہام میں جھوٹے۔ کیوں گاموں تیرا یہی مطلب ہے یا کچھ اور؟
گاموں… جی ایہی۔
نووارد… گاموں سن میں اس الہام کا راز تجھے بتائے دیتا ہوں۔ میں بڑے دعوے سے کہتا ہوں کہ مرزا قادیانی کے لٹریچر کو جس غوروخوض سے میں نے پڑھا ہے۔کم کسی نے پڑھا ہوگا اور ان کے لٹریچر کو پڑھ کر میں اس نتیجہ پرپہنچاہوں کہ ان کی سب سے زیادہ کوشش وصولی دولت کے بعد یہ تھی کہ فضیلت اوربڑائی کی کوئی ایسی با ت نہ ہو۔ جو دنیا میں کسی پیر فقیر قطب ولی نبی رسول حتیٰ کہ آنحضرتؐ سے وہ منسوب ہوتی ہو اور میں اس کو اپنے لئے بیان نہ کر جاؤں۔ انہوںنے ایک کتاب میں پڑھا کہ ایک بزرگ سے کسی نے سوال کیا کہ حضرت آپ جو خدا کو قادر مطلق مانتے ہیں۔ آپ کے خدا میں یہ بھی طاقت ہے کہ اپنے اختیارات کن فیکون کسی کو بخش دے(ان سے کوئی جواب نہ بن پڑا)توانہوں نے کہاکہ ہاں! خدا اس پربھی قدرت رکھتا ہے۔مرزا قادیانی نے