الہامات شیطانیہ
’’یریدون ان یرواطمثک‘‘یعنی وہ تیرا حیض دیکھنے کا ارادہ کرتے ہیں۔اس الہام کی تشریح خود مرزا قادیانی کی زبانی اس طرح ہے۔ ’’بابوالٰہی بحش چاہتاہے کہ تیراحیض دیکھے یا کسی پلیدی اورناپاکی پر اطلاع پائے۔ مگر خداتعالیٰ تجھے اپنے انعامات دکھلائے گا جو متواتر ہوںگے اور تجھ میں حیض نہیں۔ بلکہ وہ بچہ ہوگیاہے۔ بمنزلہ اطفال اﷲ کے ہے۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۴۳،خزائن ج۲۲ص۵۸۱)
اس الہام میں مرزاعورت بنے۔ اب نعوذ باﷲ خداتعالیٰ مرزا سے ہم بستری کرتے ہیں اور رجولیت کی طاقت ظاہر کی جاتی ہے۔ جس کو مرزا کے ایک مرید قاضی یار محمد بی۔او۔ایل پلیڈرا اپنے ٹریکٹ نمبر۳۴موسوم بہ (اسلامی قربانی ص۱۲) مطبوعہ ریاض ہند پریس امرتسر میںلکھتے ہیں کہ :
’’جیسا کہ حضرت مسیح موعود نے ایک موقعہ پر اپنی حالت یہ ظاہر فرمائی ہے کہ کشف کی حالت آپ پر اس طرح طاری ہوئی کہ گویا آپ عورت ہیں اوراﷲ تعالیٰ نے رجولیت کی طاقت کا اظہار فرمایا۔سمجھنے والے کے لئے اشارہ کافی ہے۔‘‘ اس قسم کے وساوس یقیناشیطانی ہیں۔ کوئی عاقل کبھی خدا کی طرف نعوذباﷲ اس قسم کے افعال کو تجویز نہیں کرسکتا۔
’’مریم کی طرح عیسیٰ کی روح مجھ میں نفخ کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں مجھے حاملہ ٹھہرا دیاگیا اورآخر کئی مہینہ کے بعد جو دس مہینے سے زیادہ نہیں،بذریعہ اس الہام کے جو سب سے آخر براہین احمدیہ کے حصہ چہارم ص۵۵۶ میں درج ہے،مجھے مریم سے عیسیٰ بنایاگیا۔‘‘
(کشتی نوح ص۴۷، خزائن ج۱۹ص۵۰)
’’خداتعالیٰ کو جو مراد اس عاجز سے ہے۔درذرہ تنہ کھجور کی طرف لے آئی۔‘‘
(کشتی نوح ص۴۷،خزائن ج۱۹ص۵۱)
’’خدا تعالیٰ میرے وجود میں داخل ہوگیا اور میرا غضب،میراحلم اورتلخی و شیرینی و حرکت و سکون سب اسی کا ہوگیا اوراسی حالت میں میں یوں کہہ رہا تھاکہ ہم ایک نیانظام اورنیا آسمان اور نئی زمین چاہتے ہیں۔ سو میں نے پہلے توآسمان اورزمین کو اجمالی صورت پرپیداکیا۔جس میں کوئی ترتیب وتفریق نہ تھی۔ پھر میں نے منشاء حق کے موافق اس کی ترتیب و تفریق کی اور میں دیکھتاتھا کہ میں اس کی خلق پر قادر ہوں۔ پھر میں نے آسمان دنیا کو پیداکیا اورکہا:’’انا زینا السماء الدنیا بمصابیح‘‘پھر میں نے کہاہم انسان کومٹی کے خلاصہ سے پیدا کریںگے۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۴، ۵۶۵،خزائن ج۵ص ایضاً)