احسن تقویم وکنا کذالک الخالقین‘‘پس میں نے پہلے آسمان و زمین اجمالی شکل میں بنائے۔ جن میں کوئی ترتیب نہ تھی۔ پھر میں نے آسمان دنیا کو پیداکیا اور کہا کہ بیشک زینت دیا ہم نے آسمان دنیاکو چراغوں سے پھر میں نے کہا کہ انسان کومٹی کے خلاصہ سے پیداکریںگے پس میں نے آدم کو بنایا اورہم نے انسان کو بہترین صورت پر پیداکیا اور اس طرح سے میں خالق ہوگیا۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۵،خزائن ج۵ص ایضاً)
۳… ’’اعطیت صفۃ الافناء والا حیائ‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۲۳، خزائن ج۱۶ ص۵۵،۵۶)
۴… ’’انما امرک اذااردت شیئا ان تقول لہ کن فیکون‘‘
(تذکرہ ص۳۰۸طبع۳)
(بیشک تیرا(مرزا قادیانی) ہی حکم ہے جب تو کسی شے کا ارادہ کرے تو اسے کہہ دے کہ ہوجاپس ہوجاتی ہے)
۵… نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ
اسلام
۱… ’’اﷲ لاالہ الا ھو الحیّ القیوم لاتأ خذہ سنۃ ولانوم (بقرہ)‘‘{اﷲ تعالیٰ (ایسا ہے کہ )اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ،زندہ ہے سنبھالنے والا ہے(تمام عالم کا) نہ اس کو اونگھ دباسکتی ہے نہ نیند۔}
۲… ’’قل اغیر اﷲ اتخذولیّا فاطر السمٰوٰت والارض وھو یطعم ولا یطعم (انعام)‘‘{آپ کہئے کہ کیا اﷲ کے سو جو کہ آسمانوں اورزمین کے پیدا کرنے والے ہیں اور جو کہ (سب کو)کھانے کو دیتے ہیں اوران کو کوئی کھانے کو نہیں دیتا،اس کو اپنا معبود قراردوں۔
۳… ’’ولا یصح علیہ الجھل ولا الکذب لا نھما نقص والنقص علیہ محال (شرح عقائد جلالی)‘‘{اور نہیں صحیح ہے اس پر جہل اور نہ جھوٹ اس لئے کہ دونوں نقص اورعیب ہیں اور نقص خدا کے لئے محال ہے۔}
۴… ’’ویکفراذاوصف اﷲ تعالیٰ مما لا یلیق بہ، اوجعل ﷲ شریکا او ولد اوزوجۃ اونسبہ الی الجھل او العجز اوالنقص (فتاویٰ عالمگیری ج۲ ص۲۳۶)‘‘{جبکہ کوئی شخص اﷲ تعالیٰ کے لئے ایسا وصف ثابت کرے جو اس کی شان کے