مرزا قادیانی کو کاذب ماننے میں کون سی شے مانع ہے؟
اے امت مرزا! اگر تمہارے سینے میں دل اور اس دل میں صداقت ہے ۔ اگر تمہارے سر میں دماغ اور اس دماغ میں مادہ فہم و ادراک ہے تو خدایا سوچو کہ کس قعرضلالت میں پڑے ہوئے ہو۔ خدا و رسول کے لئے اب تو اپنے حال پر رحم کرو اورفوراً ان عقائد سے تائب ہوکر سچے مسلمان بن جاؤ۔ اگر تمہارے قلوب و صدور میں صداقت نہیں رہی۔ اگر تمہارے دماغوں میں مادہ فہم و ادراک زائل ہوگیا ہے۔ اگر تمہاری آنکھوں میں مادہ بصیرت نہیں رہا۔ اگر تمہارے دل پتھر ہو گئے ہیں۔ اگر تمہارے ہر امر میں دست کفر اور زبان ریا شامل ہے۔ اگر تم میں حقیقت شناسی کی اک ٹھیس، بصیرت کی ایک تڑپ، احساس صحیح و حق کا ایک اضطراب بھی نہیں اور اگر تمہارے گوش آواز حق اورصدائے اسلام کو نہیں سنتے تو اﷲ میاں کا جہنم بہت وسیع ہے:
درفیض محمدوا ہے،آئے جس کا جی چاہے
نہ آئے آتش دوزخ میںجائے جس کا جی چاہے
باب ششم
مسئلہ ختم نبوت
تمام علماء اسلام کا فۃً سلفاً و خلفاً اس مسئلہ پر متفق ہیں کہ آنحضرت ﷺ کی بعثت کے بعد کوئی نبی پیغمبر، کوئی جدید نبی اورکوئی رسول قیامت تک نہیں آئے گا۔ نبوت و رسالت حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام پر ختم ہوگئی ہے۔ چنانچہ قرآن کریم میں ہے:
’’ماکان محمد ابااحد من رجالکم ولکن رسول اﷲ و خاتم النّبیین(احزاب:۴۰)‘‘{یعنی محمد(ﷺ) تم میں سے کسی مرد کے باپ نہیں، لیکن اﷲ کے رسول اور سلسلہ نبوت کو ختم کرنے والے ہیں۔}
لفظ ’’النّبیین‘‘مطلق ہے۔ علاوہ بریں الف لام استغراقی اس پر داخل ہے۔اس آیت نے بعبارت النص فیصلہ کر دیا کہ آپﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی تشریعی ہو یا غیر تشریعی، مستقل ہو یا غیر مستقل،اصلی ہویاظلی،ہرگز نہیں آئے گا۔
چنانچہ تفاسیر مسلمہ،تفسیر کبیر،خازن، مدارک، بیضاوی وغیرہ تفاسیر میںخاتم النّبیین کی