ہیں یا اس کے خلاف(نعوذ باﷲ) اگر اس عقیدہ(ختم نبوت) کو تسلیم کیا جائے تو اس کے یہ معنی ہوںگے کہ آپﷺ نعوذ باﷲ دنیا کے لئے ایک عذاب کے طور پرآئے تھے اور جو شخص ایسا خیال کرتاہے وہ لعنتی اور مردود ہے۔‘‘ (حقیقت النبوۃ ص۱۸۶مصنفہ مرزا محمود احمد خلیفہ ثانی قادیان)
۶… ’’یہ بالکل روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے بعد نبوت کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔‘‘ (حقیقت النبوۃ ص۲۲۸)
۷… ’’اگر میری گردن کے دونوں طرف تلوار رکھ دی جائے اور مجھے کہا جائے کہ تم یہ کہو کہ آنحضرتﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گاتو میں اسے کہوں گا کہ تو جھوٹا کذاب ہے۔ آپﷺ کے بعد نبی آسکتے ہیںاور ضرور آ سکتے ہیں۔‘‘ (انوار خلافت ص۶۵مصنفہ محمود احمد خلیفہ قادیان)
۸… ’’ایک نبی کیا میں توکہتاہوں ہزاروں نبی اور ہوں گے۔‘‘(یعنی آنحضرتﷺ کے بعد) (انوار خلافت ص۶۲)
۹… دعویٰ نبوت
اسلام
۱… ’’اذالم یعرف الرجل ان محمدﷺ اخرالانبیاء فلیس بمسلم وکذلک لوقال انا رسول اﷲ اوقال بالفارسۃ من پیغمبرم یرید بہ من پیغام می برم یکفر (فتاویٰ عالمگیری ص۲۶۳ج۳)‘‘{جب کوئی آدمی یہ عقیدہ نہ رکھے کہ آنحضرتﷺ آخری نبی ہیں تو وہ مسلمان نہیں ہے۔اوراگر کہے کہ میں رسول ہوں یا فارسی میں کہے کہ من پیغمبرم (میں پیغمبر ہوں ) اور مراد یہ ہو کہ پیغام پہنچاتاہوں تب بھی کافر ہو جاتاہے۔}
۲… ’’ودعوی النبوۃ بعد نبینا ﷺ کفربالااجماع (شرح فقہ اکبرص۲۰۲)‘‘{ حضورﷺ کے بعد نبوت کا دعویٰ کرنا بالاتفاق کفر ہے۔}
۳… ’’وکذلک نکفر من ادعی النبوۃ احد مع نبینا ﷺ ای فی زمنہ کمسیلمۃ الکذاب والاسودالعنسے اوتبنا احد بعدہ فانہ خاتم النّبیین بنص القرآن و الحدیث فھذا تکذیب اﷲ ورسول اﷲﷺ (نسیم الریاض ص۵۰۶ج۴)‘‘{ایسا ہی ہم اس شخص کو کافر کہتے ہیں جو ہمارے نبی کریمﷺ کے ساتھ کسی شخص کی نبوت کا قائل ہو جیسے حضور ﷺ کے زمانے میں مسیلمہ اور اسود عنسی نے کیا یا کسی نے آپ کے