Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

458 - 568
	قادیانیوں کے نزدیک اس عقیدے سے انکار کفر ہے: ’’اب معاملہ صاف ہے۔ اگر نبی کریم ﷺ کا انکار کفر ہے تو مسیح موعود کا انکار بھی کفر ہونا چاہئے۔ کیونکہ مسیح موعود نبی کریم سے کوئی الگ چیز نہیں۔ بلکہ وہی ہیں۔ اگر مسیح موعود کا منکر کافر نہیں تو معاذ اﷲ نبی کریم کا منکر بھی کافر نہیں۔ کیونکہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ پہلی بعثت میںآپ کا انکار کفر ہو اور دوسری بعثت میں جس میں بقول حضرت مسیح آپ کی روحانیت،اقوی اوراکمل اور اشد ہے۔ آپ کا انکار کفر نہ ہو۔‘‘
(کلمۃ الفصل ص۱۴۶،۱۴۷)
	’’نیز مسیح موعود کو احمد نبی اﷲ تسلیم نہ کرنا اورآپ کو امتی قرار دینا یا امتی ہی گروہ میں سمجھنا گویا آنحضرت ﷺ کو جو سید المرسلین اورخاتم النّبیین ہیں،امتی قراردینا اورامتیوں میں داخل کرنا ہے جو کفر عظیم اورکفر بعد کفر ہے۔‘‘ 			  (اخبار الفضل قادیان ۲۹؍جون ۱۹۱۵ئ)
کئی اور متضاد دعوے
خاتم الاولیاء
	’’میں ولایت کا سلسلہ ختم کرنے والاہوں۔ جیسا کہ ہمارے سید آنحضرت ﷺ نبوت کے سلسلے کو ختم کرنے والے تھے اور وہ بھی خاتم الانبیاء ہیں اور میں خاتم الاولیاء ہوں۔ میرے بعدکوئی ولی نہیں۔ مگر وہ جو مجھ سے ہوگا اورمیرے عہد پر ہوگا۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۳۵،خزائن ج۱۶ ص۶۹،۷۰)
	کنبہ پروری اوراپنے ہی گھر کو بھرنے کی حرص دیکھئے کہ ولایت دوسروں کے لئے ختم کر دی اور اپنی اولاد کے لئے جاری رکھی۔
خاتم الخلفاء
	’’خدا نے مجھ کو آدم بنایا اور مجھ کو سب چیزیں بخشیں اور مجھ کو خاتم النّبیین اور سید المرسلین کا بروز بنایا اور بھید اس میں یہ ہے کہ خدا نے ابتداء سے ارادہ فرمایا تھا کہ اس آدم کو پیدا کرے گا کہ آخری زمانے میں خاتم الخلفاء ہوگا۔‘‘   (خطبہ الہامیہ ص۱۶۷،۱۶۸،خزائن ج۱۶ص۲۵۴)
	عجب نہیں کہ یہ شخص اور زندہ رہتا تو خدائی کا دعویٰ کر بیٹھتا۔ پہلے کسی بھی دعوے سے انکار، پھر ایک ہلکاسا دعویٰ ساتھ ہی کسی بڑے دعوے سے انکار اورپہلی بات کوجھٹلانا یا اس کی کوئی بھونڈی سی تاویل کرنا۔ یہ طریقہ کار مرزا قادیانی کارہا۔
	قادیانیوں کے نزدیک اس عقیدے سے انکار کفر ہے: ’’اب معاملہ صاف ہے۔ اگر نبی کریم ﷺ کا انکار کفر ہے تو مسیح موعود کا انکار بھی کفر ہونا چاہئے۔ کیونکہ مسیح موعود نبی کریم سے کوئی الگ چیز نہیں۔ بلکہ وہی ہیں۔ اگر مسیح موعود کا منکر کافر نہیں تو معاذ اﷲ نبی کریم کا منکر بھی کافر نہیں۔ کیونکہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ پہلی بعثت میںآپ کا انکار کفر ہو اور دوسری بعثت میں جس میں بقول حضرت مسیح آپ کی روحانیت،اقوی اوراکمل اور اشد ہے۔ آپ کا انکار کفر نہ ہو۔‘‘
(کلمۃ الفصل ص۱۴۶،۱۴۷)
	’’نیز مسیح موعود کو احمد نبی اﷲ تسلیم نہ کرنا اورآپ کو امتی قرار دینا یا امتی ہی گروہ میں سمجھنا گویا آنحضرت ﷺ کو جو سید المرسلین اورخاتم النّبیین ہیں،امتی قراردینا اورامتیوں میں داخل کرنا ہے جو کفر عظیم اورکفر بعد کفر ہے۔‘‘ 			  (اخبار الفضل قادیان ۲۹؍جون ۱۹۱۵ئ)
کئی اور متضاد دعوے
خاتم الاولیاء
	’’میں ولایت کا سلسلہ ختم کرنے والاہوں۔ جیسا کہ ہمارے سید آنحضرت ﷺ نبوت کے سلسلے کو ختم کرنے والے تھے اور وہ بھی خاتم الانبیاء ہیں اور میں خاتم الاولیاء ہوں۔ میرے بعدکوئی ولی نہیں۔ مگر وہ جو مجھ سے ہوگا اورمیرے عہد پر ہوگا۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۳۵،خزائن ج۱۶ ص۶۹،۷۰)
	کنبہ پروری اوراپنے ہی گھر کو بھرنے کی حرص دیکھئے کہ ولایت دوسروں کے لئے ختم کر دی اور اپنی اولاد کے لئے جاری رکھی۔
خاتم الخلفاء
	’’خدا نے مجھ کو آدم بنایا اور مجھ کو سب چیزیں بخشیں اور مجھ کو خاتم النّبیین اور سید المرسلین کا بروز بنایا اور بھید اس میں یہ ہے کہ خدا نے ابتداء سے ارادہ فرمایا تھا کہ اس آدم کو پیدا کرے گا کہ آخری زمانے میں خاتم الخلفاء ہوگا۔‘‘   (خطبہ الہامیہ ص۱۶۷،۱۶۸،خزائن ج۱۶ص۲۵۴)
	عجب نہیں کہ یہ شخص اور زندہ رہتا تو خدائی کا دعویٰ کر بیٹھتا۔ پہلے کسی بھی دعوے سے انکار، پھر ایک ہلکاسا دعویٰ ساتھ ہی کسی بڑے دعوے سے انکار اورپہلی بات کوجھٹلانا یا اس کی کوئی بھونڈی سی تاویل کرنا۔ یہ طریقہ کار مرزا قادیانی کارہا۔
	قادیانیوں کے نزدیک اس عقیدے سے انکار کفر ہے: ’’اب معاملہ صاف ہے۔ اگر نبی کریم ﷺ کا انکار کفر ہے تو مسیح موعود کا انکار بھی کفر ہونا چاہئے۔ کیونکہ مسیح موعود نبی کریم سے کوئی الگ چیز نہیں۔ بلکہ وہی ہیں۔ اگر مسیح موعود کا منکر کافر نہیں تو معاذ اﷲ نبی کریم کا منکر بھی کافر نہیں۔ کیونکہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ پہلی بعثت میںآپ کا انکار کفر ہو اور دوسری بعثت میں جس میں بقول حضرت مسیح آپ کی روحانیت،اقوی اوراکمل اور اشد ہے۔ آپ کا انکار کفر نہ ہو۔‘‘
(کلمۃ الفصل ص۱۴۶،۱۴۷)
	’’نیز مسیح موعود کو احمد نبی اﷲ تسلیم نہ کرنا اورآپ کو امتی قرار دینا یا امتی ہی گروہ میں سمجھنا گویا آنحضرت ﷺ کو جو سید المرسلین اورخاتم النّبیین ہیں،امتی قراردینا اورامتیوں میں داخل کرنا ہے جو کفر عظیم اورکفر بعد کفر ہے۔‘‘ 			  (اخبار الفضل قادیان ۲۹؍جون ۱۹۱۵ئ)
کئی اور متضاد دعوے
خاتم الاولیاء
	’’میں ولایت کا سلسلہ ختم کرنے والاہوں۔ جیسا کہ ہمارے سید آنحضرت ﷺ نبوت کے سلسلے کو ختم کرنے والے تھے اور وہ بھی خاتم الانبیاء ہیں اور میں خاتم الاولیاء ہوں۔ میرے بعدکوئی ولی نہیں۔ مگر وہ جو مجھ سے ہوگا اورمیرے عہد پر ہوگا۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۳۵،خزائن ج۱۶ ص۶۹،۷۰)
	کنبہ پروری اوراپنے ہی گھر کو بھرنے کی حرص دیکھئے کہ ولایت دوسروں کے لئے ختم کر دی اور اپنی اولاد کے لئے جاری رکھی۔
خاتم الخلفاء
	’’خدا نے مجھ کو آدم بنایا اور مجھ کو سب چیزیں بخشیں اور مجھ کو خاتم النّبیین اور سید المرسلین کا بروز بنایا اور بھید اس میں یہ ہے کہ خدا نے ابتداء سے ارادہ فرمایا تھا کہ اس آدم کو پیدا کرے گا کہ آخری زمانے میں خاتم الخلفاء ہوگا۔‘‘   (خطبہ الہامیہ ص۱۶۷،۱۶۸،خزائن ج۱۶ص۲۵۴)
	عجب نہیں کہ یہ شخص اور زندہ رہتا تو خدائی کا دعویٰ کر بیٹھتا۔ پہلے کسی بھی دعوے سے انکار، پھر ایک ہلکاسا دعویٰ ساتھ ہی کسی بڑے دعوے سے انکار اورپہلی بات کوجھٹلانا یا اس کی کوئی بھونڈی سی تاویل کرنا۔ یہ طریقہ کار مرزا قادیانی کارہا۔
	قادیانیوں کے نزدیک اس عقیدے سے انکار کفر ہے: ’’اب معاملہ صاف ہے۔ اگر نبی کریم ﷺ کا انکار کفر ہے تو مسیح موعود کا انکار بھی کفر ہونا چاہئے۔ کیونکہ مسیح موعود نبی کریم سے کوئی الگ چیز نہیں۔ بلکہ وہی ہیں۔ اگر مسیح موعود کا منکر کافر نہیں تو معاذ اﷲ نبی کریم کا منکر بھی کافر نہیں۔ کیونکہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ پہلی بعثت میںآپ کا انکار کفر ہو اور دوسری بعثت میں جس میں بقول حضرت مسیح آپ کی روحانیت،اقوی اوراکمل اور اشد ہے۔ آپ کا انکار کفر نہ ہو۔‘‘
(کلمۃ الفصل ص۱۴۶،۱۴۷)
	’’نیز مسیح موعود کو احمد نبی اﷲ تسلیم نہ کرنا اورآپ کو امتی قرار دینا یا امتی ہی گروہ میں سمجھنا گویا آنحضرت ﷺ کو جو سید المرسلین اورخاتم النّبیین ہیں،امتی قراردینا اورامتیوں میں داخل کرنا ہے جو کفر عظیم اورکفر بعد کفر ہے۔‘‘ 			  (اخبار الفضل قادیان ۲۹؍جون ۱۹۱۵ئ)
کئی اور متضاد دعوے
خاتم الاولیاء
	’’میں ولایت کا سلسلہ ختم کرنے والاہوں۔ جیسا کہ ہمارے سید آنحضرت ﷺ نبوت کے سلسلے کو ختم کرنے والے تھے اور وہ بھی خاتم الانبیاء ہیں اور میں خاتم الاولیاء ہوں۔ میرے بعدکوئی ولی نہیں۔ مگر وہ جو مجھ سے ہوگا اورمیرے عہد پر ہوگا۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۳۵،خزائن ج۱۶ ص۶۹،۷۰)
	کنبہ پروری اوراپنے ہی گھر کو بھرنے کی حرص دیکھئے کہ ولایت دوسروں کے لئے ختم کر دی اور اپنی اولاد کے لئے جاری رکھی۔
خاتم الخلفاء
	’’خدا نے مجھ کو آدم بنایا اور مجھ کو سب چیزیں بخشیں اور مجھ کو خاتم النّبیین اور سید المرسلین کا بروز بنایا اور بھید اس میں یہ ہے کہ خدا نے ابتداء سے ارادہ فرمایا تھا کہ اس آدم کو پیدا کرے گا کہ آخری زمانے میں خاتم الخلفاء ہوگا۔‘‘   (خطبہ الہامیہ ص۱۶۷،۱۶۸،خزائن ج۱۶ص۲۵۴)
	عجب نہیں کہ یہ شخص اور زندہ رہتا تو خدائی کا دعویٰ کر بیٹھتا۔ پہلے کسی بھی دعوے سے انکار، پھر ایک ہلکاسا دعویٰ ساتھ ہی کسی بڑے دعوے سے انکار اورپہلی بات کوجھٹلانا یا اس کی کوئی بھونڈی سی تاویل کرنا۔ یہ طریقہ کار مرزا قادیانی کارہا۔
	قادیانیوں کے نزدیک اس عقیدے سے انکار کفر ہے: ’’اب معاملہ صاف ہے۔ اگر نبی کریم ﷺ کا انکار کفر ہے تو مسیح موعود کا انکار بھی کفر ہونا چاہئے۔ کیونکہ مسیح موعود نبی کریم سے کوئی الگ چیز نہیں۔ بلکہ وہی ہیں۔ اگر مسیح موعود کا منکر کافر نہیں تو معاذ اﷲ نبی کریم کا منکر بھی کافر نہیں۔ کیونکہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ پہلی بعثت میںآپ کا انکار کفر ہو اور دوسری بعثت میں جس میں بقول حضرت مسیح آپ کی روحانیت،اقوی اوراکمل اور اشد ہے۔ آپ کا انکار کفر نہ ہو۔‘‘
(کلمۃ الفصل ص۱۴۶،۱۴۷)
	’’نیز مسیح موعود کو احمد نبی اﷲ تسلیم نہ کرنا اورآپ کو امتی قرار دینا یا امتی ہی گروہ میں سمجھنا گویا آنحضرت ﷺ کو جو سید المرسلین اورخاتم النّبیین ہیں،امتی قراردینا اورامتیوں میں داخل کرنا ہے جو کفر عظیم اورکفر بعد کفر ہے۔‘‘ 			  (اخبار الفضل قادیان ۲۹؍جون ۱۹۱۵ئ)
کئی اور متضاد دعوے
خاتم الاولیاء
	’’میں ولایت کا سلسلہ ختم کرنے والاہوں۔ جیسا کہ ہمارے سید آنحضرت ﷺ نبوت کے سلسلے کو ختم کرنے والے تھے اور وہ بھی خاتم الانبیاء ہیں اور میں خاتم الاولیاء ہوں۔ میرے بعدکوئی ولی نہیں۔ مگر وہ جو مجھ سے ہوگا اورمیرے عہد پر ہوگا۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۳۵،خزائن ج۱۶ ص۶۹،۷۰)
	کنبہ پروری اوراپنے ہی گھر کو بھرنے کی حرص دیکھئے کہ ولایت دوسروں کے لئے ختم کر دی اور اپنی اولاد کے لئے جاری رکھی۔
خاتم الخلفاء
	’’خدا نے مجھ کو آدم بنایا اور مجھ کو سب چیزیں بخشیں اور مجھ کو خاتم النّبیین اور سید المرسلین کا بروز بنایا اور بھید اس میں یہ ہے کہ خدا نے ابتداء سے ارادہ فرمایا تھا کہ اس آدم کو پیدا کرے گا کہ آخری زمانے میں خاتم الخلفاء ہوگا۔‘‘   (خطبہ الہامیہ ص۱۶۷،۱۶۸،خزائن ج۱۶ص۲۵۴)
	عجب نہیں کہ یہ شخص اور زندہ رہتا تو خدائی کا دعویٰ کر بیٹھتا۔ پہلے کسی بھی دعوے سے انکار، پھر ایک ہلکاسا دعویٰ ساتھ ہی کسی بڑے دعوے سے انکار اورپہلی بات کوجھٹلانا یا اس کی کوئی بھونڈی سی تاویل کرنا۔ یہ طریقہ کار مرزا قادیانی کارہا۔
	قادیانیوں کے نزدیک اس عقیدے سے انکار کفر ہے: ’’اب معاملہ صاف ہے۔ اگر نبی کریم ﷺ کا انکار کفر ہے تو مسیح موعود کا انکار بھی کفر ہونا چاہئے۔ کیونکہ مسیح موعود نبی کریم سے کوئی الگ چیز نہیں۔ بلکہ وہی ہیں۔ اگر مسیح موعود کا منکر کافر نہیں تو معاذ اﷲ نبی کریم کا منکر بھی کافر نہیں۔ کیونکہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ پہلی بعثت میںآپ کا انکار کفر ہو اور دوسری بعثت میں جس میں بقول حضرت مسیح آپ کی روحانیت،اقوی اوراکمل اور اشد ہے۔ آپ کا انکار کفر نہ ہو۔‘‘
(کلمۃ الفصل ص۱۴۶،۱۴۷)
	’’نیز مسیح موعود کو احمد نبی اﷲ تسلیم نہ کرنا اورآپ کو امتی قرار دینا یا امتی ہی گروہ میں سمجھنا گویا آنحضرت ﷺ کو جو سید المرسلین اورخاتم النّبیین ہیں،امتی قراردینا اورامتیوں میں داخل کرنا ہے جو کفر عظیم اورکفر بعد کفر ہے۔‘‘ 			  (اخبار الفضل قادیان ۲۹؍جون ۱۹۱۵ئ)
کئی اور متضاد دعوے
خاتم الاولیاء
	’’میں ولایت کا سلسلہ ختم کرنے والاہوں۔ جیسا کہ ہمارے سید آنحضرت ﷺ نبوت کے سلسلے کو ختم کرنے والے تھے اور وہ بھی خاتم الانبیاء ہیں اور میں خاتم الاولیاء ہوں۔ میرے بعدکوئی ولی نہیں۔ مگر وہ جو مجھ سے ہوگا اورمیرے عہد پر ہوگا۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۳۵،خزائن ج۱۶ ص۶۹،۷۰)
	کنبہ پروری اوراپنے ہی گھر کو بھرنے کی حرص دیکھئے کہ ولایت دوسروں کے لئے ختم کر دی اور اپنی اولاد کے لئے جاری رکھی۔
خاتم الخلفاء
	’’خدا نے مجھ کو آدم بنایا اور مجھ کو سب چیزیں بخشیں اور مجھ کو خاتم النّبیین اور سید المرسلین کا بروز بنایا اور بھید اس میں یہ ہے کہ خدا نے ابتداء سے ارادہ فرمایا تھا کہ اس آدم کو پیدا کرے گا کہ آخری زمانے میں خاتم الخلفاء ہوگا۔‘‘   (خطبہ الہامیہ ص۱۶۷،۱۶۸،خزائن ج۱۶ص۲۵۴)
	عجب نہیں کہ یہ شخص اور زندہ رہتا تو خدائی کا دعویٰ کر بیٹھتا۔ پہلے کسی بھی دعوے سے انکار، پھر ایک ہلکاسا دعویٰ ساتھ ہی کسی بڑے دعوے سے انکار اورپہلی بات کوجھٹلانا یا اس کی کوئی بھونڈی سی تاویل کرنا۔ یہ طریقہ کار مرزا قادیانی کارہا۔
	پہلے ہر دعوے سے انکار، صرف مسلمان ہونے کا اعلان، پھرولایت او ر مجددیت کا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter