Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

463 - 568
(۵)مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر
	مرزا قادیانی کو اپنی دھاک بٹھانے کے لئے پیش گوئی کرنے کابڑا شوق تھا۔ خصوصاً مخالفین کے زمانہ قریب میں مر جانے کی یپش گوئی اس شخص نے بڑے زوروشور سے کی تاکہ مخالفت کرنے والے سہم جائیں اورڈر کر مخالفت سے باز آجائیں۔ ان پیش گوئیوں کا چرچا بھی خوب کیا۔اشتہارات چھاپے۔ ہر پیش گوئی جھوٹی ثابت ہوئی جس سے سمجھنے والوں نے سبق لے کر علیحدگی اختیار کرلی۔ لیکن جو دلوں کے اندھے تھے، انہوں نے بلاچوں وچرا مرزا قادیانی کی توجیہہ اورتاویل کو قبول کرلیا۔ یہاں تین مخالفین کی موت کی بددعا اورپیش گوئی کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔
آتھم کے خلاف پیش گوئی کا انجام
۱…	جب مرزاغلام احمد قادیانی نے مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا تو عیسائیوں نے بھی برا مانا اور چیلنج کیا۔ مناظرے ہوئے جس میں مشہور مناظرہ عیسائی عبداﷲ آتھم سے ہوا۔مناظرہ کے بعد مرزا قادیانی نے پیش گوئی کی کہ آتھم ۱۵؍ستمبر ۱۸۹۴ء تک مر جائے گا۔عبداﷲ آتھم نہ صرف اس تاریخ تک بلکہ اس کے بعد ایک عرصہ تک زندہ رہا۔ یہ واقعہ ان لوگوں کی آنکھوں کو کھول دینے کیلئے کافی تھا جو اس وقت تک مرزا قادیانی پریقین رکھتے تھے۔ لیکن جن کی آنکھوں پر پردہ پڑ جاتا ہے۔ وہ گمراہی ہی میں بھٹکتے رہتے ہیں۔ ایسا ہی ایک شخص ماسٹرقادر بخش قادیانی تھا۔ان کا نام ذکر کرتے ہوئے ان کے بیٹے رحیم بخش قادیانی نے لکھا: ’’۱۵؍ستمبر ۱۸۹۴ء کو جس دن عبداﷲ آتھم والی پیش گوئی کے پورا ہونے کاانتظارتھا۔ آپ (ماسٹر قادر بخش) قادیان میں تھے۔ فرمایا کرتے تھے کہ حضرت صاحب(مرزاقادیانی) اس دن فرماتے تھے کہ آج سورج غروب نہیں ہوگا کہ آتھم مر جائے گا۔مگر جب سورج غروب ہو گیا تو لوگوں کے دل ڈولنے لگے۔آپ(ماسٹر قادر بخش) فرماتے تھے کہ اس وقت مجھے کوئی گھبراہٹ نہیں تھی۔ ہاں فکر اورحیرانی ضرور تھی۔ لیکن جس وقت حضور(مرزا قادیانی) نے تقریر فرمائی اور ابتلاؤںکی حقیقت بتلائی تو طبیعت بشاش اور انشراح صدر پیداہوگیااور ایمان تازہ ہوگیا۔ (ماسٹر قادر بخش) فرماتے تھے کہ میں نے امرتسر جاکر عبداﷲ آتھم کو خود دیکھا۔ عیسائی اسے گاڑی میںبٹھائے ہوئے بڑی دھوم دھام سے بازاروں میں لئے پھرتے تھے۔ لیکن اسے دیکھ کر یہ سمجھ گیاکہ واقعہ میں یہ مرگیا ہے اور یہ اس کاجنازہ ہے۔جسے لوگ لئے پھرتے ہیں۔ آج نہیں تو کل مر جائے گا۔‘‘  (اخبار الحکم قادیان ۱۷؍ستمبر ۱۹۳۳ئ)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter