باقی رہی یہ بات کہ تمام حضرات کو ایک قسم کے معجزات کیوں نہیں دیئے گئے اور اگر مختلف معجزات ہی دینے منظور تھے۔ تو صورت موجودہ ہی کوکیوں اختیار کیاگیا۔ ایسا کیوںنہیںکیا گیا کہ رسول اﷲﷺ کو احیاء موتی وغیرہ اور عیسیٰ علیہ السلام کو قرآن شریف دیا جاتا علی ہذا القیاس باقی احتمالات تو اس کے سمجھنے کے لئے اس بات کی ضرورت ہے کہ پہلے معجزات تحدی کے دینے کا قاعدہ کلیہ بیان کردیا جائے تاکہ اختلاف معجزات کی وجہ آسانی سے سمجھ میں آجائے۔
تحدی کے معجزات کا قاعدہ
جو معجزات تحدی اور مقابلہ کی غرض سے دیئے جاتے ہیں۔ ان کا قاعدہ یہ ہے کہ وہ اس فن میں دیئے جاتے ہیں۔ جس فن میں اس قوم کو جس سے تحدی اور مقابلہ ہے۔ اعلیٰ درجہ کی مہارت ہو۔ بلکہ اس فن میں اس قوم کا دنیامیں ثانی نہ ہو۔ اس لئے کہ اس کے بغیر قوم کو معجزہ کا معجزہ ہونا سمجھ میں نہیں آسکتا اور قوم ہی کوسمجھانا منظور ہے۔ مثلاً اگر کوئی شخص جو فن پہلوانی میں ماہر ہو ایک ایسی قوم کے پاس جا کر دعویٰ نبوت کرے جو فن پہلوانی سے تو بالکل ناواقف ہو مگر فن سنگ تراشی میں بے مثل زمانہ ہو اور معجزہ یہ پیش کرے کہ تم میرے ساتھ کشتی کر کے دیکھو اگر میں غالب آ جاؤں تو سمجھ لینا کہ میں سچا ہوں۔
تو کیا وہ قوم اس شخص کے کشتی میں غالب آنے کومعجزہ تسلیم کر لے گی؟ہرگز نہیں۔ اس لئے کہ ایک ماہر فن کا فن کے نہ جاننے والے پرغالب آنانہ تو کوئی کمال کی بات ہے اور نہ خلاف عادت۔ بلکہ مقتضائے عادت یہی ہے کہ ماہر فن نا واقف پر غالب آئے اور معجزہ ہمیشہ خلاف عادت ہوتا ہے۔ یعنی کسی شخص کے ہاتھ سے ایسے فعل کا ظاہر ہونا جوعادۃً انسانی طاقت سے باہر ہو۔
البتہ اگر وہ پہلوان یہ کہے کہ میں توفن سنگ تراشی میں ہرادوں گا اور تم اس فن میں یکتائے زمانہ ہو مگر باوجود اس کے میں تم کو سنگ تراشی میں ہرادوں گا تو بے شک یہ معجزہ ہوگا اور قوم بھی اس کو معجزہ سمجھے گی۔کیونکہ ناواقف کا ماہر فن پر غالب آنا قطعاً عادت کے خلاف ہے تو اس صورت میں یقینا یہ کہا جائے گا کہ یہ شخص انسانی طاقت سے غالب نہیں آیا بلکہ آسمانی طاقت سے غالب آیا ہے۔ لہٰذا اپنے دعویٰ نبوت میں سچا ہے یامثلاً ایک شخص اعلیٰ درجہ کا طبیب ایک ایسی قوم کے پاس جاکر دعویٰ نبوت کرے جو فن طب سے توبالکل ناآشناہو۔ مگرزبان انگریزی میں ماہر بلکہ لاثانی ہو اورمعجزہ یہ پیش کرے کہ میں فن طب میں تم کو ہرا سکتا ہوں۔ تو کیا یہ قوم اس کے فن طب میں غالب ـآنے کومعجزہ تسلیم کرے گی؟ہرگز نہیں کیونکہ طب جاننے والے کو نہ جاننے والے پر