آنحضرتﷺ کے کسی کو ملنا محال و ممتنع ہے اور یہ خود آپﷺ کا فخر ہے کہ ان کے اتباع میں یہ برکت ہے کہ جب ایک شخص پورے طور پر آپ کی پیروی کرنے والا ہو تو وہ خدا تعالیٰ کے مکالمات اورمخاطبات سے مشرف ہو جائے۔‘‘ (ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۸۳، خزائن ج۲۱ ص۳۵۳)
۱۰… ’’اس امت میں آنحضرتﷺ کی پیروی کی برکت سے ہزارہا اولیاء ہوئے ہیں اور ایک وہ بھی ہوا جو امتی بھی ہے اورنبی بھی۔ اس کثرت فیضان کی کسی نبی میں نظیر نہیں مل سکتی۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۸حاشیہ، خزائن ج۲۲ ص۳۰)
۸… ختم نبوت
اسلام
۱… ’’ماکان محمداابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین وکان اﷲ بکل شیٔ علیما (احزاب:۴۰)‘‘{نہیں ہیں محمدﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ لیکن آپ اﷲ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے ختم پر ہیں اوراﷲ تعالیٰ چیزوں کی مصلحت کو خوب جانتا ہے۔}
۲… ’’ولکنہ رسول اﷲ و خاتم النّبیین الذی ختم النبوۃ فطبع علیھا فلاتفتح لاحد بعدہ الی قیام الساعۃ وبنحوالذی قلنا قال اھل التاویل (ابن جریر ص۱۱ج۲۲،مصنف امام المفسرین ابوجعفر بن جریرطبریؒ‘‘ {لیکن آپ اﷲ کے رسول ہیں اور خاتم النّبیین ہیں۔ یعنی وہ شخص جس نے نبوت کوختم کردیا اور اس پرمہر لگادی۔ پس وہ (نبوت کا دروازہ) آپ کے بعد کسی کے لئے نہ کھولا جائے گا قیامت کے قائم ہونے تک اور ایسا ہی ائمہ تفسیر صحابہؓ و تابعینؒ نے فرمایا ہے۔}
۳… ’’والمراد بکونہ علیہ الصلوٰۃ و السلام خاتمھم انقطاع حدوث وصف النبوۃ فی احد من الثقلین بعد تحلیہ علیہ السلام بھافی ہذہ النشائۃ (روح المعانی ص۶۰ج۷سید محمود الوسی بغداری)‘‘{اورآنحضرتﷺ کے خاتم النّبیین ہونے سے مراد یہ ہے کہ آپ کے اس عالم میں وصف نبوت کے ساتھ متصف ہونے کے بعد وصف نبوت کا پیدا ہونا بالکل منقطع ہوگیا۔جن وانس میں سے کسی میں یہ وصف پیدا نہیں ہوسکتا۔}
۴… ’’خاتم النّبیین ختم اﷲ بہ النبوۃ فلانبوۃ بعدہ ولامعہ (تفسیر