Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

284 - 568
محرومی سے آفتاب نبوت پر کوئی حرف نہیں آسکتا۔ خداوند تعالیٰ نے حضورﷺ کو قرآن شریف میں سراج منیر فرمایا ہے اورآفتاب کو بھی سراج سے تعبیر فرمایاہے۔ جس سے ظاہر ہواحضور اکرم ﷺ کو بمنزلہ آفتاب قراردیا ہے یا یوں سمجھنا چاہئے کہ اگر چمگادڑ آفتاب کو نہ دیکھ سکے توکیا یہ آفتاب کا قصور ہے؟ہرگز نہیں۔جیسا کہ شیخ سعدی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:
گرنہ بیند بروز شپرہ چشم
چشمہ آفتاب راچہ گناہ
اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ
	جب تمام لوگ انبیاء علیہم السلام کی تعلیم سے اس وجہ سے مستفید نہیں ہوتے کہ سب کی فطرت مساوی نہیں ہے تو خداوند تعالیٰ نے فطرتیں مختلف کیوں بنائیں جس کی وجہ سے اکثر لوگ محروم رہے۔ ایسا کیوں نہیںکیا کہ سب کی فطرت یکساں بناتے تاکہ سب کے سب تعلیم سے برابر فائدہ اٹھاتے؟	
	اس کے متعلق یہ گذارش ہے کہ صورتیں دو تھیں۔ ایک یہ کہ تمام چیزوں کو مختلف الفطرت بنایا جائے اور دوسری یہ کہ تمام چیزوں کو مساوی الفطرت بنایاجائے۔ لیکن اﷲ تعالیٰ چونکہ حکیم ہے۔ لہٰذا اس نے دونوں صورتوں میں سے و ہ صورت اختیار کی جو بندوں کے لئے زیادہ مفید تھی۔ یعنی اختلاف فطرت والی صورت کو اختیار کیا اور تمام چیزوںکو مختلف الفطرۃ بنادیا۔ جیسا کہ مشاہدہ سے واضح ہے کیونکہ سب چیزوں کی فطرت کو یکساں اور متحد بنانے کی صورت میں کئی خرابیاں پیدا ہوتی تھیں۔
	مثلاً اگرزمین کے قطعوں کو مختلف الفطرۃ نہ بنایا جاتا بلکہ تمام قطعے متحد الفطرۃ ہوتے تو پھر زمین ایسی نہ ہوتی کہ کہیں اونچی اور کہیں نیچی۔ کہیں خشکی کہیں مکانات و درخت کہیں صاف میدان بلکہ یا تو سب پر پانی ہوتا تو اس صورت میں زمین پر رہنا ہی ممکن نہ رہتا۔ یا ہر جگہ درخت ہوتے تو چلنا پھرنا ہی دشوار ہو جاتا۔ بلکہ رہنا بھی ممکن نہ ہوتا۔ یا کہیں بھی درخت نہ ہوتے تو سایہ کا انتظام نہ ہوتا اورلکڑیاں جلانے و مکان بنانے کے لئے میسر نہ ہوتیں۔ غرض تمام صورتوں میں دقتیں تھیں۔ لہٰذا یہی بہتر ہے کہ کہیں پانی ہے۔ کہیں خشکی ہے۔ کہیں درخت ہیں کہیں صاف میدان اور اگر ایسا ہی انسانوںو میں اختلاف فطرت نہ ہوتا تو پھر تمام انسانوں میں کوئی امتیاز ہی نہ باقی رہتا۔ کیونکہ پھر تو سب کے قد بھی برابرہوتے ۔ رنگ بھی ایک ہوتاغرض کوئی امتیاز نہ ہوتا۔ تو ایک دوسرے کی پہچان ہی ناممکن ہوتی اور پھر یہ بھی نہ ہوتا کہ ایک دوسرے کے نطفہ سے پیدا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter