سفتی افاک اﷲنکو گفتی‘‘ اب کھانے سے فارغ ہوکر اپنا فیصلہ سنا دیجئے۔
قاضی صاحب… گاموں پانی دے۔پانی پی کر اور ایک اچھی مضبوط ڈکار لے کر بابو صاحب میرا فیصلہ تیار موجود ہے اور میں خوش ہوں کہ مجھے خود بنانا نہیں پڑا، بنا بنایا مل گیا۔ میرے ایک دوست صاحب انسپکٹر جنرل بہادر پولیس کے دفتر میں ہیں۔ وہ فرمایا کرتے ہیں کہ دہرئیے خدا کو تو نہیں مانتے۔ مگر اخلاق کے سخت پابند ہوتے ہیں۔ مرزا قادیانی دہریہ ہوکر اخلاق کا پابند نہیں۔ اسی نتیجہ پر میں پہنچا ہوںاور یہی میرا فیصلہ ہے۔
بابوصاحب … گڈ گڈ۔ آپ نے تو دریا کوزہ میں بھردیا۔ گاموں بس تالیاں بجانا چھوڑ کھانا زیادہ کر۔
گاموں… (کھانادسترخوان سے اٹھاتے ہوئے)واہ اوئے مرجیا چنگا توں مہدی تے مسیح بن کے آیوں۔ (واہ رے مرزے تو اچھا مسیح اور مہدی بن کر آیا)
نووارد… کیوں غلام محمد مرزا قادیانی نے کیا کیا؟
گاموں… جی۱؎ مرجا مہدی سی تے کسے یہودی نوں رسول اﷲ دا کلمہ پڑھواوندا۔مسیح سی تے دو چار ہزار پادریاں ،عیسائیاں نوں شرک تے توبہ کرا دندا۔ ہڈوں پیغمبر سی تے لکھ دو لکھ بت پرستاں نوں خدا اگے جھکا دندا ۔اہ کاہدہ پیغمبر سی جے اپنی چالی کروڑ امت نوں کافر کرگیا۔
نووارد… میاں غلام محمد تم نے بالکل سچی اور ایمان کی بات کہی۔ مولوی محمدحسین مرحوم و مغفور نے جب مرزا قادیانی پر کفر کا فتویٰ لگایا تو مرزا قادیانی نے بھی انہیں یہی کہا تھا: ’’گر کنی تکفیر قوم خود چہ کارے کردہ … رو اگر مردی جہودے رابا سلام اندرآر‘‘ (درثمین فارسی ص۹۱)
یعنی اگر تو نے ایک مسلمان پر کفر کا فتویٰ لگایا تو کیا تیر مارا۔ اگر مرد ہے تو جاکسی یہودی کو مسلمان کرکے دکھا۔
گاموں… قربان۲؎ جائیے مرجے وے جے اس سارے یہودی مسلمان بنا دتے اتے اک مسلمان نوں بھی کافر ناںآکھیا۔
۱؎ اجی مرزا قادیانی مہدی تھے تو کسی یہودی کو رسول اﷲ کا کلمہ پڑھاتے، مسیح تھے۔ تو دو چار ہزار پادریوں اور عیسائیوں کو شرک سے توبہ کراتے اگر پیغمبرصاحب ہی تھے تو لاکھ دو لاکھ بت پرستوں کو خدا کے آگے جھکاتے۔ یہ کاہے کا پیغمبرصاحب بنتا ہے کہ اپنی ہی امت کے چالیس کروڑ مسلمانوں کو کافر کردیا۔
۲؎ صدقے ہوں مرزا قادیانی کے کہ انہوں نے کل یہودی مسلمان کر دیئے اورکسی ایک مسلمان کو بھی کافر نہ کہا۔