اول… یہ الہام کبھی پورا ہو ہی نہیں سکتا۔ کیونکہ اس کے اجزاء یہ ہیں
۱… ہم تیرے متعلق ایسی باتوں کا نام ونشان نہیں چھوڑیںگے۔ جن کا ذکر تیری رسوائی کا موجب ہو۔ اس وعدہ کو مرزا قادیانی کا الہام کنندہ اسی حالت میں پورا کرسکتاتھا کہ:
الف… مرزا قادیانی کی تمام تصنیفات کو جہان سے گم کردیتا۔
ب… مرزا قادیانی کے مخالفوں کے اشتہاروں، رسالوں، کتابوں اور اخباروں کو دنیا سے اٹھا دیتا۔
ج… جو کچھ وعدے مرزا قادیانی سے کر چکاتھا کہ تیری زندگی میں ہم ایسا کردیںگے ان سب کو پورا کردیتا۔
د… موجودہ انسانوں کے دماغ سے اعتراضات بھلادیتا۔
ہ… آئندہ انسانوں کی پیدائش بند کردیتا۔
۲… تو اس حالت میں فوت ہوگا کہ میں تجھ سے راضی ہوں گا۔بابوصاحب اگر ہم مرزا قادیانی اور مرزائیوں کی خاطر اپنے رسول مقبولؐ کی اس حدیث سے آنکھیں بند کرلیں کہ نبی اسی جگہ فوت ہوتا ہے۔ جہاں اس نے دفن ہونا ہوتا ہے۔ توبھی جہان جانتا ہے کہ پردیس کی اور غربت کی موت بہت بری ہوتی ہے۔ ہر کس و ناکس ایسی موت سے ناراض ہے اور خدا سے دعا مانگتا ہے کہ خدایا پردیس کی موت نہ دیجو۔مرزا قادیانی سے ان کے خدا نے اچھی رضامندی ظاہر کی کہ آرام سے گھر میں بیٹھے ہوئے کو لاہور لے جاکر اور زبان بند کرکے مارا اورشہر کے لڑکوں سے ان کے جنازہ کی بے حرمتی کرائی۔اگر کوئی مرزائی ڈاکٹر وہاں موجود نہ ہوتا تو بہشتی مقبرہ سے بھی محروم رہتے۔ جیسے آنحضرتؐ کی بغل میں مدفون ہونے سے محروم رہے۔
۳… تمام حوادث اورعجائبات قدرت دکھلانے کے بعد تمہارا حادثہ آئے گا۔
کوئی مرا جیتا مرزائی ہے۔ جو ہمیں بتادے کہ ۲۰؍دسمبر۱۹۰۵ء تاریخ تحریر رسالہ الوصیت اور۲۶؍مئی۱۹۰۸ء تاریخ وفات مرزا قادیانی کے درمیان کیا کیا عجائبات قدرت خدا نے دکھلائے؟
دوسری وجہ اس الہام کے جھوٹے ہونے کی بیان کرنے سے پہلے میں آپ سے مرزا قادیانی کے اشتہار تبصرہ کی بابت کچھ بیان کرنا چاہتا ہوں۔ یہ اشتہار۵؍نومبر۱۹۰۷ء (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۸۵، ۵۹۲)یعنی مرزا قادیانی کی موت سے ۶ ماہ اور۲۲ یوم پہلے کا ہے۔ اس کی لمبائی ایک فٹ۵انچ اورچوڑائی ایک فٹ ڈیڑھ انچ ہے اور اس کی ۴۲ سطریں ایسی گنجان لکھی ہوئی