Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

77 - 568
کانگڑہ رہ کر سکونت ہشیار پور میں اختیار کی۔ ایک مدت وہاں رہ کر۲۰؍ستمبر ۱۸۸۷ء آپ نے انتقال فرمایااور وہیں مدفون ہیں۔
بابوصاحب…	اس فرقے کے رد کا شوق آپ کو کیونکر پیدا ہوا۔
نووارد…	ہم تین بھائی ہیں۔ مجھ سے چھوٹا احسان الحق انبالہ چھاؤنی میں۔ جہاں تک مجھے معلوم ہے۔ اس کو چنداں مذہب کا خیال نہیں۔ میرے بڑے بھائی احمد حسین شہرا نبالہ میں پولیس سے پنشن پاتے ہیں۔ انہوں نے اپنا چال چلن بہت اچھا رکھا۔ یہاں تک کہ تمام عمر حقہ بھی نہیں پیا۔ لیکن مرزا قادیانی کے بڑے ثناء خوان اوراٹھنا بیٹھا ان کا اور میل ملاپ مرزائیوں سے آخر باپ کی تاثیر نہیں منکر بھی تو کسی بیٹے میں ہونی چاہئے تھی۔میں نے اپنی عمر مرزا قادیانی اور ان کے مخالفین کی کتابیں پڑھنے میں صرف کردی۔ دماغ صرف کردیا۔ آنکھیں صرف کر دیں۔ روپیہ اتنا صرف کیا کہ جس قیمت پر کوئی کتاب ملی۔ میں نے خریدی۔ چنانچہ انجام آتھم ڈیڑھ روپے قیمت کی کتاب میں نے انجمن احمدیہ مردان سے۲۰ روپیہ میں خریدی اورآخر میں اس نتیجہ پر پہنچا کہ مرزا قادیانی مذاہب۱؎ باطلہ کی کتابیں پڑھ کر دہریہ ہوگئے تھے اور ان کو یقین ہوگیاتھا کہ مذہب پیغمبری الہام اوروحی یہ سب ڈھکوسلے ہیں۔ روپے کی ان کو سخت ضرورت تھی۔ اس لئے انہوں نے جھوٹی نبوت کا پیشہ اختیار کیا۔ مگر اسلام کی آڑ میں پیشین گوئیوں کو اپنا معیار بنایا۔ پیشین گوئیاں موت کی شروع کیں۔ اس میں دو فائدے تھے۔ ایک تو یہ کہ موت ہی ایک ایسی بات ہے کہ ضرور واقعہ ہوتی ہے۔ دوم یہ کہ وعید کی پیشین گوئی صدقہ خیرات اور ڈر جانے سے ٹل جاتی ہے۔ اس کام کے واسطے علمی معلومات کے علاوہ جھوٹ بولنے اورحیا ترک کرنے کی بھی ضرورت انہوں نے محسوس کی اور اس لئے آپ نے سب سے زیادہ زور اس بات پر دیا کہ جھوٹ بولنا بڑا بھاری گناہ ہے۔ جھوٹ بولنا ایک قسم کا شرک ہے۔جھوٹ بولنا گوہ کھانے کے برابر ہے۔ یہ اس بات کی ناکہ بندی کہ خواہ کتنا بھی میں جھوٹ بولوں۔ میری طرف سے جھوٹ بولنے کا کسی کو گمان ہی نہ ہو اورحیا کا برقعہ بالکل منہ سے اتار پھینکا۔ چنانچہ ایک شخص کی نسبت آپ لکھتے ہیں کہ اگرچہ وہ میعاد میں نہیں مرا۔ مگر مر تو گیا۔ 

	۱؎  (براہین احمدیہ ص۹۵ خزائن ج۱ص۸۵)پرمرزا قادیانی لکھتے ہیں :نظم !
بہرمذہبے غور کردم بسے … شنیدم بدل حجت ہرکسے
بخو اندم زہر ملتے دفترے … بدیدم زہر قوم دانشورے
ہم از کودکی سوئے ایں تاختم …  دریں شغل خودر ابینداختم
جوانی ہمہ اندریں باختم   … دل از غیر ایں کار پرد ختم

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter