Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

70 - 568
لا نبقی لک من المخزیات ذکر اقل میعاد ربک ولا نبقی لک من المخزیات شیئا وامانرینک بعض الذی نعدھم اونتو فینک تموت واناراض منک جاء وقتک ونبقی لک الایات باھرات جاء وقتک ونبقی لک الایات بینات قرب ماتوعدون واما بنعمۃ ربک فحدث انہ من یتق اﷲ ویصبرفان اﷲ لایضیع اجرالمحسنین‘‘ (ترجمہ)تیری اجل قریب آگئی ہے اورہم تیرے متعلق ایسی باتوں کا نام ونشان نہیں چھوڑیں گے جن کا ذکر تیری رسوائی کا موجب ہو۔تیری نسبت خدا کی میعاد مقررہ تھوڑی رہے گئی ہے اور ہم ایسے تمام اعتراض دور اوردفع کردیںگے اورکچھ بھی ان میں سے باقی نہیں رکھیںگے۔ جن کے بیان سے تیری رسوائی مطلوب ہو اور ہم اس بات۱؎ پر قادر ہیں کہ جو کچھ مخالفوں کی نسبت ہماری پیشین گوئیاں ہیں۔ ان میں سے تجھے کچھ دکھادیں۔ یا تجھے وفات دے دیں۔ تو اس حالت میں فوت ہو گا۔ جو میں تجھ سے راضی ہوںگی اور ہم کھلے کھلے نشان تیری تصدیق کے لئے ہمیشہ موجود رکھیںگے۔ جو وعدہ کیاگیا وہ قریب ہے۔ اپنے رب کی نعمت کا جو تیرے پر ہوئی۔لوگوں کے پاس بیان کر۔ جو شخص تقویٰ اختیار کرے اورصبر کرے۔توخدا ایسے نیکو کاروں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔‘‘ 
	پھر لکھتے ہیں:’’اس جگہ یاد رہے کہ خدا تعالیٰ کا یہ فرمانا کہ ہم تیری نسبت ایسے ذکر باقی نہیں چھوڑیںگے۔ جو تیری رسوائی اورہتک عزت کے موجب ہوں۔ اس فقرہ کے دو معنے ہیں۔ (۱)اوّل یہ کہ ایسے اعتراضات کو جو رسوا کرنے کی نیت سے شائع کئے جاتے ہیں۔ ہم دور کردیںگے اور ان اعتراضات کا نام ونشان نہ رہے گا۔(۲) دوسرے یہ کہ ایسے شکایت کرنے والوں کو جو اپنی شرارتوں کو نہیں چھوڑتے اوربدذکر سے باز نہیں آتے۔ دنیا سے اٹھالیںگے اور صفحہ ہستی۲؎ سے معدوم کر دیں گے۔ تب ان کے نابود ہونے کی وجہ سے ان کے بیہودہ اعتراض بھی نابود ہو جائیںگے۔  پھر بعد اس کے خدا تعالیٰ نے میری وفات کی نسبت اردو زبان میں مندرجہ ذیل کلام کے ساتھ مجھے مخاطب کرکے فرمایا:’’بہت تھوڑے دن رہ گئے ہیں۔ اس دن سب پر اداسی چھا جائے گی۔ یہ ہوگا۔ یہ ہوگا۔ بعد اس کے تمہارا واقعہ ہوگا۔ تمام حوادث اور عجائبات قدرت دکھلانے کے بعد تمہارا حادثہ آئے گا۔‘‘

	۱؎  آنحضرت کی وحی یعنی قرآن کی نقلیں لگارہا ہے۔ ہائے توبہ ہائے توبہ!
	۲؎  واقعی جو شخص اس نبی پر ایمان نہ لائے۔اس کی نجات غیر ممکن ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter