۶… ’’مجھے دو بیماریاں مدت سے تھیں۔ ایک شدید درد سر جس سے میں نہایت بے تاب ہوجاتا تھا۔یہ مرض تقریباًپچیس برس تک دامن گیر رہی اوراس کے ساتھ دوران سر بھی لاحق ہوگیا… دوسری مرض ذیابیطس جو قریباً ۲۰ برس سے ہے اورابھی تک ۲۰ دفعہ کے قریب ہر روز پیشاب آتا ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۶۳ ، خزائن ج۲۲ص۳۷۷)
۷… ’’اورعلاوہ ذیابیطس اوردوران سر اورتشنج قلب کے دق کی بیماری کا اثر بھی بکلی رفع نہیں ہواتھا۔‘‘ (نزول المسیح ص۲۰۹، خزائن ج۱۸ص۵۸۷)
۸… ’’ایک دفعہ مجھے مرض ذیابیطس کے سبب بہت تکلیف تھی۔ کئی دفعہ ۱۰۰، ۱۰۰ مرتبہ دن میں پیشاب آتاتھا۔‘‘ (نزول المسیح ص۲۳۵، خزائن ج۱۸ص۶۱۳)
۹… بیان صاحب سول سرجین گورداسپور مندرجہ صفحہ ۵۸ مرزا قادیانی پر مقدمہ کتاب روئیداد مقدمات قادیانی ۔ دوسری دفعہ میں نے مرزا قادیانی کو ۱۶ فروری ۱۹۰۴ء میں دیکھا۔ اس کو اس وقت پرانی کھانسی کی تیزی کادورہ تھا۔
بابوصاحب ایماناً کہئے کسی ہسپتال میں آپ نے اپنی عمر میں کوئی ایسا بیمار دیکھا جس کی تختی پر اتنی بیماریاں درج ہوں؟قہقہہ
اب اس الہام کے جھوٹے ہونے میں تو کچھ شک باقی نہیں رہا کہ ذیابیطس جیسا خبیث مرض ہو۔ بیس سال سے ہو۔ دن میں سو سو دفعہ پیشاب آوے اورالہام یہ ہو کہ ہر ایک خبیث عارضہ سے تجھے محفوظ رکھے گا۔ لیکن خرابی ایک اورپیداہوگئی یعنی مرزا قادیانی نے لکھا کہ حدیث میں آیا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام جب نازل ہوںگے تو دو زعفرانی چادروں میں ملبوس ہوںگے۔ ان دو چادروں سے مراد میری دوبیماریاں ہیں اور اب جبکہ دو بیماریوں کا تعین نہ رہا تو وہ بناوٹی تشبیہہ بھی کافورہوگئی۔اب یا تو حدیث میں دوچادروں کی جگہ دس چادریں پڑھو یا مرزا قادیانی کو چادروں سے بیماریاں مراد لینے میں مکار سمجھو۔ عجب تماشہ ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے بیان میں آنحضرتؐ اترنے کا طریق بیان فرمارہے ہیں۔ اترنے کی جگہ بیان فرمارہے ہیںاور بجائے ان کے لباس بیان فرمائیں کہ آپ کس لباس میں ہوںگے۔ بیماریاں بیان کرتے ہیں۔ بھلا یہ بیماریاں بیان کرنے کا کیا موقعہ تھا؟ہائے خود غرضی تیرا ستیاناس
’’اس واقعہ سے بہت پہلے میرے پر خدانے ظاہر کیا کہ منشی الٰہی بخش ان خیالات فاسدہ پر قائم نہیں رہے گا اورآخر ان خیالات سے رجوع کرے گا۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۰۳، خزائن ج۲۲ ص۵۳۹)