ان کی مراد یہ ہونی چاہئے تھی کہ مذہب دجال پر زوال آئے۔ نہ یہ کہ ہزارہا مسلمان بزور شمشیر عیسائی بنائے جائیں یا قتل کئے جائیں یا زندہ جلا دیئے جائیں۔ بلکہ دفنادیئے جائیں۔ مرزا قادیانی کی مراد یہ ہونی چاہئے تھی کہ میں حج کروں اورجس کا بروز ہوں اس کے روضہ مبارک کی زیارت سے اپنی آنکھیں مسرور کروں۔ نہ یہ کہ ان باتوں سے محروم رہ کر بغیر ادائے فریضہ حج اس جہاں سے چل دوںاور کوئی وصیت بھی نہ کر سکوں۔ تجھے ہم ۸۰ سال زندہ رکھیںگے یا اس کے قریب یا اس سے بھی چند سال زیادہ(اربعین نمبر۲ ص۳۱، خزائن ج۱۷ص۳۸۰)نعمت اﷲ ولی کی پیشین گوئی میں ہے کہ وہ مبعوث ہونے کے وقت سے چالیس برس تک عمر پاوے گا۔
(نشان آسمانی ص۴،خزائن ج۴ص۳۶۴)
مرزاقادیانی ۱۸۴۰ء میں پیدا ہوئے اور۱۹۰۸ء میں فو ت ہوگئے۔ اس حساب سے ۶۸ سال زندہ رہے۔ پس اربعین والا الہام بھی جھوٹا اورنعمت اﷲ ولی کی پیشین گوئی کو اپنے پر چسپاں کرنا بھی جھوٹے نبی ہونے کی دلیل۔کیونکہ۴۰ سال کی عمرمیں آپ بقول خود مبعوث ہوئے اور اس کے بعد۴۰ سال نہیں صرف۲۸سال زندہ رہے۔
’’ترد الیک انوار الشباب‘‘یعنی جوانی کے نور تیری طرف عود کریںگے۔(حقیقت الوحی ص۳۰۶، خزائن ج۲۲ص۳۱۹)جس کے ایک سال بعد آپ اس جہاں سے رفو چکر ہوگئے۔ ہر ایک خبیث عارضہ سے تجھے محفوظ رکھوں گا۔ (ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۲۰، خزائن ج۱۷ ص۶۷)اب مرزا قادیانی کی بیماریاں سن لو۔
۱… ’’یہ عاجز ضعیف اور دائم المرض اورطرح طرح کے عوارض میں مبتلا ہے۔‘‘
(برکات الدعا ص۳، خزائن ج۶ص۳)
۲… ’’ایک دفعہ نصف حصہ اسفل بدن کا میرا بے حس ہوگیا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۳۴، خزائن ج۲۲ ص۲۴۵)
۳… ’’ایک دفعہ قولنج زحیری سے سخت بیمار ہوا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۲۳۴، خزائن ج۲۲ ص۲۴۶)
۴… ’’ایک دفعہ بباعث مرض ذیابیطس جو قریباً بیس سال سے مجھے دامن گیر ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۰۶، خزائن ج۲۲ص۳۱۹)
۵… ’’لیکن اتفاقاً مجھے دردگردہ شروع ہوگیا… اس سے پہلے مجھے ایک دفعہ دس دن برابر درد گردہ رہی تھی اورمیں اس سے قریب موت ہوگیاتھا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۴۵، خزائن ج۲۲ص۳۵۸)