۱۹۰۱،۱۹۰۲ء
جنگ چین وجنگ ٹرنسوال
۱۹۰۱ء
جنگ مہمند(سرحد)
اب رہا زمانہ تک کا کہ ان کا زمانہ کب تک تھا یا ہے۔
مرزائیوں سے جب ہم پوچھتے ہیں کہ تمہارے مرزا قادیانی نے (چشمہ معرفت ص۸۲، خزائن ج۲۳ص۹۰)پرلکھا ہے :’’میرے زمانہ میں تمام قومیں ایک قوم کی طرح بن جائیں گی اور ایک ہی مذہب اسلام ہو جائے گا۔‘‘ لیکن ایسا تو نہ ہوا۔تو وہ ہمیں جواب دیتے ہیں کہ جو زمانہ گزر رہا ہے۔ یہ بھی انہی کا زمانہ ہے اور یورپ اورامریکہ میں اب لوگ اسلام قبول کرنے لگ گئے ہیں۔ پس اگر مرزا قادیانی کا زمانہ ان کی زندگی تک ہی مانا جائے تو یہ دعویٰ ان کا یا پیشین گوئی ان کی سراسر جھوٹی ثابت ہوتی ہے اوراگر ان کی وفات کے بعد کازمانہ بھی انہی کا زمانہ سمجھا جائے تو جنگ ذیل بھی انہی کے زمانے میں ہوئے۔
۱۹۱۴،۱۹۱۸ء
جنگ جرمن جس کی نظیردنیا میں نہیں پائی جاتی
۱۹۱۹ء
جنگ افغان یعنی افغان وار
۱۹۲۲ء
جنگ محسود وزیر
ان جنگوں میں سے جنگ یورپ یا دوسرے الفاظ میں جنگ جرمن وہ جنگ ہے کہ جب سے خدا نے زمین اورآسمان پیدا کئے۔ایسی جنگ دیکھنے سننے میں نہیں آئی بالآخر میں یہ عرض کرتا ہوں کہ مرزاقادیانی کا دعویٰ یہ تھا کہ میں تمام دنیا کی طرف بھیجا گیا ہوں۔ پس اگر ان کے آنے سے جنگوں کا خاتمہ ہونا تھا۔ تو تمام دنیا کے جنگوں کاخاتمہ ہونا چاہئے تھا۔ لیکن میں نے مرزا قادیانی کی رعایت کرکے تمام دنیا کی جنگوں کو نہیں لیا۔ صرف انہی جنگوںکولیا ہے جن میں وہ بادشاہ ایک فریق تھا۔ جس کی مسیح صاحب اورمہدی صاحب رعیت میں تھے اور ان کل جنگوں میں سوا تین جنگوں کے فریق دوم مسلمان اورآنحضرتؐ کی امت اور اگر مرزا قادیانی آنحضرت ہی تھے۔ تو مرزا قادیانی کی ہی امت۔ پس مرزا قادیانی اگر مسیح تھے۔ (خاکم بدہن) تو انہوں نے کس کو جنگ سے روکا اور کون سی جنگیں بند کرائیں۔ عیسائیوں کی جنگ مسلمانوں سے یا عیسائیوں کی جنگ عیسائیوں یا عیسائیوں کی جنگ بدھ مت والوں سے؟آخر کس کی کس سے؟اگر کہا جائے ہندوؤں کی مسلمانوں سے یا ہندوؤں کی ہندوؤں سے تو وہ کب تھیں؟
مرزا قادیانی کے زمانہ میں دنیا میں سانپوں کے کاٹنے سے بچوں کا نہ مرنا اورشیروں کا بھیڑوں کو چھوڑ کر چنے چبا کریا گھاس کھاکرگزارہ کرنا۔ اموات پیدائش اورتلفی حیوانات درندہ کے