۱۳… ’’انجیل سے یوسف کا بیٹا ہونا ثابت ہوتا ہے اوریہ خیال کہ بیٹا نہیں تھا۔ ایک وہم ہے۔‘‘ (کتاب ولادت مسیح مصدقہ محمدعلی)
۱۴… ’’رہبانیت اور ترک دنیا کا طریق عیسائیوں کی ایجاد ہے۔‘‘ (تفسیر ص۲۹۵)
۱۵… ’’یہ امر’’ولادۃ بن باپ‘‘قانون قدرت اور عادۃ اﷲ سے باہر ہے۔ بلکہ بالکل خلاف ہے۔‘‘ (کتاب ولادت مسیح)
۱۶… ’’یہ مسیح کے زمانۂ نبوت کا کلام ہے، نہ اس کی پیدائش کے فوراً بعد کا، یعنی مہد (پنگھوڑے) میں یا گود میںباتیں نہیں کیں۔‘‘ (بیان القرآن ص۱۲۱۳)
۱۷… ’’حضرت خضر علیہ السلام کا اپنی وحی کو قطعی ٹھہرانے سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ وہ نبی تھے۔‘‘ (بیان القرآن ص۱۱۸۵)
۱۸… ’’امت میں ہو کر نبوت کا دعویٰ کرنا کذاب کا کام ہے۔‘‘ (النبوت فی الاسلام ص۱۱۵)
۱۹… ’’نبوت تشریعی اور غیر تشریعی ہر دو بند ہیں۔‘‘ (النبوت فی الاسلام ص۱۱۵)
۲۰… ’’کیا مرزا قادیانی کو لے کر ہم حدیث کو جواب دے دیں؟‘‘ (پیغام ج ۳ص۵)
۲۱… ’’مرزا قادیانی کے الہامات قرآن کے ہم پلہ نہیں۔ ہم قرآن اور احادیث کو الہامات پر مقدم سمجھتے ہیں۔‘‘(پیغام ج۵نمبر۳ ص۹۲،۹۳) ’’حدیث ضعیف ہم مقدم برالہام است (القول الممجد)‘‘
۲۲… ’’ہم نے قادیان کی خاطر حق کو نہ چھوڑا اور نہ مقبرہ بہشتی میں جانے کے لئے دوزخ کو مول لیا۔‘‘ (تبدیلی عقیدہ کا الزام ص۱۸)
۲۳… ’’یہاں ’’واخرین منھم‘‘میں کسی دوسرے نبی کے آنے کی کوئی خبر نہیں ہے، بلکہ یہ نص صریح ہے کہ نبی نہیں آسکتا۔‘‘ (ملخصاً النبوۃ فی الاسلام ص۱۲۶ و بیان القرآن ص۱۸۴۸)
۲۴… ’’نبیوں کے خاتم کے معنی مہر نہیں۔ بلکہ آخری نبی ہیں۔‘‘ (بیان القرآن ص۱۵۱۵)
۲۵… ’’نبی وہ ہوتا ہے جو اپنی بات کو بلا دلیل منوائے۔‘‘ (پیغام صلح ۱۲؍جنوری ۱۹۱۵)
۲۶… ’’ایک تنکا کا سہارا لے کر جھٹ پٹ بول اٹھے کہ خاتم النّبیین کا معنی ہے اپنی مہر (توجہ روحانی) سے نبیوں کا بنانے والا(نبی تراش) نہ رسول نے نہ کسی مفسر نے یہ معنے کئے۔‘‘
(پیغام آخری نبی نمبر۲۹؍اگست ۱۹۲۸ء ص۲۱)