۶۳… ’’اپنی جماعت کے غیر کے پیچھے نماز مت پڑھو، مصدقین (ایمان لانے والے) لوگوں کے سوا یعنی احمدیوں کے سوا کسی کے پیچھے نماز نہ پڑھو۔‘‘ (فتاویٰ احمدیہ ج۱ ص۱۸،۱۹)
۶۴… ’’متوفی اگر سلسلہ کا مخالف تھا تو اس کا جنازہ مت پڑھو۔‘‘ (فتاویٰ احمدیہ ص۱۱۸)
’’جو ہمارا مصدّق نہیں اور کہتا ہے کہ میں ان کو اچھا جانتا ہوں۔ وہ بھی ہمارا مخالف ہے۔‘‘ (البدر مورخہ ۲۴؍اپریل ۱۹۰۳ئ)
۶۵… ’’جہاد پہلے روا رکھاگیا تھا۔ اب حرام ہے۔‘‘(مفہوم گورنمنٹ انگریزی اور جہاد ص۷) ’’ایک حکم لے کر آیا ہوں کہ اب سے جہاد کا خاتمہ ہے۔‘‘(ص۱۴)’’میری بعثت سے مقصود منع جہاد ہے۔‘‘ (ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۳۰ ترجمہ از عربی) ’’اور نہ آئندہ جہاد کا انتظار ہے۔‘‘(خلاصہ یہ کہ اب جہاد حرام ہے اور اگر پہلے روا رکھاگیا تھا۔ تو اب منسوخ ہے جیسا کہ ظاہر ہے۔ واعظؔ)
۶۶… ’’کوئی مومن میرا انکار نہیں کرسکتا۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۴۱، خزائن ج۱۶ص۷۷) ’’میرے منکر کافر ہیں۔‘‘ (ص۱۲۷)’’جو مسیح موعود کو نہیں مانتا وہ مسلمان نہیں، اور نہ ہی اس کا قرآن اور سورۃ فاتحہ پر ایمان ہے۔مخلصاً (ص۱۳۲)(غرضیکہ جو کلمہ گو مرزا قادیانی کونہیں مانتا وہ کافر ہے۔ واعظ)
۶۷… ’’یہ فرقہ اصول کے اعتبار سے دوسرے (فرقوں) سے امتیاز رکھتا ہے۔ اس میں تلوار کا جہاد نہیںنہ اس کاانتظار ہے۔‘‘ (اشتہار مطبوعہ قادیان ۱۴؍نومبر۱۹۰۰ ء ص۱)
۶۸… ’’اس کا نام فرقہ احمدیہ ہے۔ جو اصول کے لحاظ سے بالکل ممتاز ہے۔‘‘
(ص۴ اشتہار مذکورہ)
۶۹… ’’یاد رہے کہ اکثر ایسے اسرار دقیقہ جو بصورت …اقوال انبیاء سے ظہور میں آتے رہے ہیں۔ جو نادانوں کی نظر میں سخت بیہودہ اور شرمناک تھے۔ جیسا کہ …حضرت ابراہیم علیہ السلام کا تین مرتبہ ایسے طور پر کلام کرناجو بظاہر دروغ گوئی میں داخل تھا۔ تو اس کی وجہ سے کوئی بدگمانی پیدا کرے تو وہ خبیث اور پلید ہے۔‘‘وغیرہ وغیرہ۔ملخصاً (آئینہ کمالات اسلام ص۵۹۷،۵۹۸،خزائن ج۵ص۵۹۷)خلاصہ یہ کہ جناب مرزاقادیانی نے ’’لم یکذب ابراہیم‘‘والی حدیث کو درست اور صحیح سمجھا ہے اور اس پر یا اس کی وجہ سے اعتراض کرنے والے کو خبیث اورپلیدٹھہرایا ہے اور غالباً اسی حدیث کو اپنی کتاب ’’فتح مسیح‘‘ میں قبیل توریہ لکھااور توریہ کو از روئے حدیث جائز ٹھہرایا ہے۔‘‘(ملاحظہ ہو ص۱۹نمبر۲ نور القرآن طبع ۲)اورفرمایا کہ کوئی احمق ہی