۵۸… ’’ہمارا مذہب تو یہ ہے کہ جس امت میں نبوت کا سلسلہ نہیں وہ مردہ امت ہے(یعنی خیر امت کہلانے کی مستحق نہیں ہوسکتی )دوسرے مذاہب کو جو ہم مردہ کہتے ہیں تو اسی لئے کہ ان میں کوئی نبی نہیں ہوتا۔‘‘ (بدر ۵؍مارچ ۱۹۰۸)
نوٹ… تحریر بالا میں لفظ دین کی بجائے ہم نے امت کا لفظ لکھا ہے۔ ایک اس لئے کہ دونوں لفظوں کا مآل ومفہوم ایک ہے اور دوسرا اس لئے بھی کہ ناظرین امتی صاحب کے اختلاف کو بآسانی سمجھ سکیں۔(واعظ)
۵۹… ’’یورپ،امریکہ اور دیگر تمام ممالک میں جو عذاب نازل ہورہا ہے۔ یہ سب میرے دعویٰ کے بعد ہے اور میری وجہ سے ہے۔ کیونکہ اس کے وقت کوئی دوسرا رسول(میرے سوا) پیدا نہیں ہوا ہے۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۵۲،۵۳،۶۴، ۶۵،خزائن ج۲۳ص۴۸۷)
۶۰… ’’پہلے مسیح کو جو خدا بنالیاگیاتھا۔یہ کوئی صحیح اور واقعی امر نہ تھا تاکہ دوسرے مسیح (مرزا قادیانی) میں اس کی مشابہت تلاش کی جائے۔‘‘
(اشتہار مطبوعہ قادیان ۴؍نومبر ۱۹۰۰ ص۳ حاشیہ،مجموعہ اشتہارات ج۳ص۲۶۰)
(مطلب یہ ہے کہ پہلے مسیح کی طرح میرے حق میں کسی جماعت کوغلو پر کہہ کر مماثلت دکھانا درست نہیں ہے)
۶۱… ’’جو مجھے نہیں مانتا وہ خدا ورسول کو بھی نہیں مانتا۔ میری تکذیب خدا اور رسول کی تکذیب ہے۔‘‘(مجموعہ فتاویٰ جلد اول ص۱۵) ’’منکر کو (جو ہم پر ایمان نہیں لایا) ہم کافر ہی قرار دیں گے۔‘‘ملخصاً (حقیقت الوحی ص۱۷۹، ۱۸۰، خزائن ج۲۲ص۱۸۵)
(غرضیکہ مرزا قادیانی نے مذکورہ بالا کتابوں میں غیراحمدیوں کو کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج قرار دیا ہے اور اپنے منکر کو آنحضرت ﷺ کا منکر ٹھہرایاہے)
۶۲… ’’ان آیات میں خدا تعالیٰ نے حصر (بند) کر دیا ہے کہ خدا کے نزدیک مومن وہی لوگ ہیں کہ جو صرف خدا پر ایمان نہیں لاتے بلکہ خدا اور رسول دونوں پرایمان لاتے ہیں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۲۹، خزائن ج۲۲ص۱۳۲)’’خدا پر ایمان لانا رسولوں کے ساتھ ایمان لانے سے وابستہ ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۲۸، خزائن ج۲۲ص۱۳۱)
(خلاصہ یہ کہ رسولوں کے ساتھ ایمان لائے بغیر انسان مومن نہیں ہوسکتا)