بابو صاحب… مگر قاضی جی تو نہایت متحیر اور متفکر نظرآرہے ہیں۔ خدا خیر کرے قاضی صاحب! بابو صاحب آپ کا قیافہ بالکل درست ہے۔ میرا خیال تواریخ کی کتابوں کی طرف چلا گیا تھا او ر میں اس بات سے حیرت میں تھا کہ آنحضرتؐ کے بعد جو جھوٹے نبی بنتے رہے۔ انہوں نے کس قدر دماغ سوزی کی اور کیسے کیسے مکروں اور فریبوں سے جہلا ہی کو نہیں اچھے اچھے پڑے لکھوں کو اپنا معتقد بنالیا۔یہ لوگ اصل میں خدا اور رسول کے منکر ہوتے ہیں۔ لیکن ایک قوم کے لیڈر بننے اور عیش وعشرت سے زندگی بسر کرنے کے لئے اسلام کی آڑ لے لیتے ہیں۔ کیونکہ آنکھوں کے اندھے اور گٹھڑی کے پورے انہیں اسی مذہب میں نظرآتے ہیں۔ مگر میں ان مسلمانوں کی حالت پر آنسو بہاتا ہوں جو مذہب اسلام کے شوق میں ان لوگوں کے پیچھے لگ کر سرمنڈوا لیتے ہیں اور اسی قدر نہیں۔ بلکہ بقول شخصے کل عالم دے بیٹے بھنگی جان ومال سے اس بات کے کوشاں ہو جاتے ہیں کہ اور لوگ بھی ہمارے ہم خیال ہوکر ہمارے مذہب کے دائرہ میں آجاویں۔ خواہ وہ اسلام کو دو کوڑی کا فائدہ نہ پہنچادیں اورہزاروں روپیہ ٹفن اورڈنر کی صورت میں اجاڑ دیں۔
بیوی… لیجئے بابو صاحب!اب آپ نے قاضی صاحب کا فیصلہ سن لیا۔ اب آپ حسب قرارداد اپنے اس عقیدہ سے رجوع کریں اور میرے ہم خیال ہو جائیں۔ قادیانی چندوں سے نجات پائیں۔ بلکہ آئندہ یہ ناپاک روپیہ جو آپ لنگر خانہ اور بہشتی مقبرہ کے لئے لیتے ہیں۔ لینا ہی بند کردیں۔
کیں رہ کہ تو میروی بتر کستانست
غریب مزدوروں کا پیٹ کاٹ کرٹھیکہ داروں سے آنکھیں نیچی کرکے سرکاری عمارات کی تعمیر میں بے ایمانی کرنے کی ٹھیکہ داروں کو اجازت دے کر جو روپیہ آپ نے کمایا اس سے اگر آپ بہشتی مقبرہ خریدناچاہیں تو:
ایں خیال است و محال است وجنوں
نووارد… بیوی جی!ابھی ان سے توبہ نہ کراویں۔ ایسا نہ ہو کہ یہ خام مسلمان رہ کر لاہوری پارٹی میں مل جائیں۔ کل کا دن اورصبر کریں۔ کل میں ان کی مجددیت پرروشنی ڈالوں گا۔
گاموں… بے بے جی۱؎ بابوہوری اس گل توں ڈردے ہن جے توبہ کیتی تے مرجائی اخباراں چھاپ دین گے جے فلانا مرتد ہوگیا۔
۱؎ اماں جی بابو صاحب اس بات سے ڈررہے ہیں کہ اگر توبہ کی تو مرزائی اخباروں میں چھاپ دیں گے کہ فلاں مرتد ہوگیا۔