بابوصاحب… گاموں نوچپ، بابو صاحب میں یہ نہیں کہتا کہ آپ نے جھوٹ بولا۔ میرا مطلب یہ ہے کہ کسی کو یہ طعنہ دینا کہ توایک ایسے شخص کابیٹا ہے۔ یہ بالکل درست نہیں۔ کیونکہ اس کی زد انبیاء علیہم السلام تک پہنچتی ہے۔ کیا حضرت ابراہیم خلیل اﷲ بت پرست کے بیٹے نہ تھے؟
نووارد… بابو صاحب!میں اس فعل کو آپ سے بھی زیادہ براسمجھتاہوں۔ مگر میں نے مرزا قادیانی پر یہ حملہ دیدہ دانستہ آپ سے یہ کلمات کہلوانے کے لئے کیا۔ کیونکہ مرزا قادیانی اس برے فعل کے مرتکب ہوئے ہیں۔
بابو صاحب… (نہایت غصہ سے)یہ مرزا قادیانی پر تیرا دوسرا اتہام ہے۔
نووارد… بابو صاحب! خفا نہ ہوجائیں۔ میں اتہام لگانے والا شخص نہیں۔فرمائیں تو میں ابھی ان کی کتابوں میں دکھادیتاہوں۔
بابو صاحب … اچھا دکھاورنہ میں تجھ سے کلام کرنا روا نہ رکھوں گا۔
نووارد… قاضی صاحب یہ کتاب انجام آتھم مجھے دیجئے۔ بابوصاحب اس کی ابتداء میں یہ ہے اشتہار مباہلہ اس کاصفحہ ۵۹، خزائن ج۱۱ ص۵۹ دیکھئے۔ اس کا حاشیہ منشی سعد اﷲ صاحب نومسلم کی نسبت لکھتے ہیں:’’اس ہندو زادہ کی خباثت فطرتی اس لئے سب سے بڑھ کر ہے۔‘‘ کہ بابو صاحب کتاب زمین پر پٹخ کر،اس شخص کے مغلوب الغضب ہونے نے ہمیں ہر جگہ شرمایا۔کہیں عبدالحکیم خان کے الہام کے جواب میں غصہ میں آکر بے شمار الہام قرآنی آیات میں اتار دیئے۔ کہیں مولوی ثناء اﷲ کی موت کے واسطے دست بدعا ہوگیا۔ کہیں آتھم کی موت کی پیشینگوئی کردی۔ اچھا اب مباحثہ ختم۔ آج رات میں یہ جوابات مولوی صاحب کو سناؤں گا۔ دیکھوں وہ حضرت کیا کہتے ہیں۔ کسی ہندو کو جو خدا سے ہدایت پاکر کلمہ رسول اﷲ پڑھ لے۔ ہندو زادہ ہونے کا طعنہ دینا اور اس کو بدفطرت کہنا۔ یہ کہاں کی نبوت ہے۔ اگر تمہارا مذہبی خیالات واعتقادات میں کچھ اختلاف ہے۔ تو اس کو رفق۱؎ اورنرمی سے طے کرو۔ نہ کہ گالیاں دو اور وہ بھی ایسی کہ انبیاء تک پہنچیں۔
بیوی… مگر یہ مولوی صاحب آپ کے تو وہی ہیں کہ ہمیشہ مولوی ثناء اﷲ صاحب وغیرہ سے مباحثو ں میں لاجواب ہوتے ہیں۔ لیکن کبھی قائل نہیں ہوتے۔ بلکہ اپنی فتح کا ڈنکا بجایا کرتے ہیں۔ ان سے آپ کو کلمہ حق کہنے کی کیا توقع ہے؟آپ اپنے ضمیر سے کام لیں یا حسب قرارداد فیصلہ قاضی صاحب سے لیں۔
۱؎ مولوی ظہیرالدین صاحب مرزا قادیانی کو نئی شریعت والا رسول ثابت کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ مرزا قادیانی کے الہاموں میں لفظ رفق آیا ہے۔جو آنحضرت کے واسطے قرآن میں نہیں آیا۔