۳… انبیاء کرام کا بھی یہی قول ہے۔
۴… آخری زمانہ کے مسیح کی فضیلت اس کے عمدہ اورمفید کاموں کی وجہ سے بیان کی ہے۔ یہ چاروں باتیں محض غلط اورجھوٹ ہیں۔ قرآن و حدیث اورکتب سابقہ موجود ہیں۔کوئی قادیانی دکھلائے کہ آنے والے مسیح کو پہلے مسیح سے افضل کہاں ٹھہرایا ہے؟ اس مسیح نے سوائے اپنی شہرت کے کیا کارنامے دکھائے اوراسلام اورمسلمانوں کو کیا فائدہ پہنچایا بجز اس کے کہ دنیا کے مسلمانوں کو کافر ٹھہرادیا اورکیا کیا؟
واقف رہ جو نہیں قافلہ سالار نہ بن
سرفروشی کی نہیں تاب تو سردار نہ بن
کھلے کھلے لفظوں میں دعویٰ نبوت
۱… ’’میں نبی ہوں اور اس امت میں نبی کا میرے لئے مخصوص ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۹۱، خزائن ج۲۲ص۴۰۶)
۲… ’’الہامات میں میری نسبت باربار بیان کیاگیا ہے کہ یہ خدا کا فرستادہ ہے۔ خدا کا مامور، خدا کا امین اورخدا کی طرف سے آیا ہے۔ ا س پرایمان لاؤ اور اس کا دشمن جہنمی ہے۔‘‘
(انجام آتھم ص۶۲، خزائن ج۱۱ ص ایضاً)
۳… ’’سچا خدا وہی خداہے جس نے قادیان میں اپنارسول بھیجا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
۴… مجھے الہام ہوا ہے:’’یایھا الناس انی رسول اﷲ الیکم جمیعا‘‘یعنی اے لوگو میں تم سب کی طرف اﷲ تعالیٰ کی جانب سے رسول ہوکر آیاہوں۔‘‘
(معیار الاخیار ص۱۱، مجموعہ اشتہارات ج۳ص۲۷۰)
۵… ’’بہرحال جب تک طاعون دنیا میں رہے گوستر برس تک رہے۔ قادیان کو اس کی خوفناک تباہی سے محفوظ رکھے گا۔ کیونکہ یہ اس کے رسول کا تخت گاہ ہے اور یہ تمام امتوں کے لئے نشان ہے۔‘‘ (دافع البلاء ص۱۰، خزائن ج۱۸ص۲۳۰)
دیگر انبیاء پر فضیلت کادعویٰ
لکھتے ہیں:’’بلکہ خدائے تعالیٰ کے فضل و کرم سے میرا جواب یہ ہے کہ اس نے میرا دعویٰ ثابت کرنے کے لئے اس قدر معجزات دکھائے ہیں کہ بہت ہی کم نبی ایسے آئے ہیں۔ جنہوں نے اس قدر معجزات دکھائے ہوں۔ بلکہ سچ تو یہ ہے کہ اس نے اس قدر معجزات کا دریا